
چئیرمین قائمہ کمیٹی برائےداخلہ سینیٹر رحمان ملک نےقصور میں تین بچوں کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کےمطابق سینیٹررحمان ملک نےقصورمیں تین بچوں کی مبینہ زیادتی اورقتل پر آئی جی پولیس وہوم سیکرٹری سےتین دنوں کےاندررپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق علی حسین، سلمان اورمحمدعمران کواغواء کرکے زیادتی کے بعد قتل کیاگیا۔ سینیٹررحمان نے کہاکہ ضلع قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے،ملک گھناونئ جرم کےپس پردہ گروپ ومحرکات کو معلوم کرنے کیلئے پولیس غیرمعمولی اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کےمعصوم بچوں کیساتھ زیادتی وقتل کرنے والوں کو سخت سزا دیکر نشان عبرت بنانا ہوگا۔معصوم بچوں کیساتھ زیادتی اورقتل کے مرتکب مجرمان کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
سینیٹر رحمان ملک کاکہناتھاکہ اسطرح کے گھناونے جرائم کےخاتمےکیلئےسخت وموثراقدامات اٹھانے ہونگے۔
واضح رہےکہ قصورکے علاقے چونیاں میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے واقعہ کی انویسٹی گیشن کے لئے آئی جی پنجاب نے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ جس میں ڈی پی او قصورعبدالغفار ، ایس پی انویسٹی گیشن قصور شہبازالہی، ایس پی قدوس بیگ ، اے ایس پی ننکانہ، سی ٹی ڈی رکن اور اسپیشل برانچ کا ڈی ایس پی شامل ہیں۔
8 سالہ محمد فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق محمد فیضان کوگلا دبا کرقتل کیا گیا جب کہ رپورٹ میں زیادتی کی بھی تصدیق ہوگئی۔
کمیٹی نے جائے وقوعہ وقوعہ پر پہنچ کر مختلف نمونہ جات حاصل کیے جب کہ کمیٹی حراست میں لئے گئے 9 مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ آج کروائے گی۔
قصورمعاملے پرڈی پی او قصورعبدالغفارقیصرانی نے ڈی ایس چونیاں نعیم احمد ورک اورایس ایچ سٹی چونیاں عرفان گل کومعطل کردیا۔
ڈی پی او قصورکا کہنا تھا کہ غفلت کے مرتکب پولیس افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا ہے، معصوم بچوں کے اندوہناک قتل میں ملوث ملزمان کو جلد ٹریس کرکے گرفتارکرلیا جائے گا، پولیس ٹیمیں دن رات محنت کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزقصور کے علاقے چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ سے 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن میں سے ایک 8 سالہ بچے کی شناخت سفیان کے نام سے ہوئی ہے، جو چونیاں شہرکے رہائشی رمضان کا بیٹا تھا جب کہ 2 بچوں کی لاشیں پرانی ہونے کیوجہ سے ناقابل شناخت ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News