
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مختلف ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم عمران خان سے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کی ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں کا اسلام مخالف نظریہ اور اسلاموفوبیا پر بات چیت ہوئی جبکہ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے جیسنڈا آرڈن کو آگاہ کیا ہے۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹنے کے بعد بڑا بحران جنم لے گا۔
وزیراعظم عمران خان سے ایرانی صدر حسن روحانی کی ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈلائن پر ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ملاقاتمیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کے بارے میں حسن روحانی کو آگاہ کیا
وزیراعظم نے واضح کیا کہ بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں شدید انسانی بحران پیدا ہوا ہے، وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور پابندیاں فوری ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا، دونوں رہنماؤں کا دو طرفہ معاہدوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانے پر ایرانی قیادت خصوصاً ایرانی سپریم لیڈر سے اظہار تشکر بھی کیا۔
اس کے علاہ وزیراعظم عمران خان نے ورلڈ بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں ورلڈ بینک حکام اور پاکستانی وفد کے ارکان شریک ہوئے۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی سینیٹ جوڈیشری کمیٹی کے چیرمین اور خارجہ امور کمیٹی کے رکن لنزےگراہم سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔ جس میں واضح کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن سےانسانی بحران پیدا ہوا، مسئلہ کشمیرجنوبی ایشیا میں دیرپا امن کی راہ میں سب سےبڑی رکاوٹ ہے۔
وزیر اعظم نے افتفسار کیا کہ امریکا مسئلہ کشمیرکےحل میں مثبت کردار ادا کرسکتا ہے، بھارتی لاک ڈاؤن علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی، خارجہ سیکریٹری سہیل محمود، سفیرپاکستان اسد مجید بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سینیٹرلنزے گراہم نے افغانستان میں مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ پاک امریکا مضبوط، اسٹریٹجک پارٹنرشپ دونوں ممالک اور خطے کے لیے فائدے مند ہے، لنزےگراہم نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ افغان امن عمل جلد دوبارہ شروع ہوجائےگا۔
جس پر وزیراعظم نے کہا کہ امریکا سے مل کرافغان مسئلے کے سیاسی تصفیہ کے لیے پرعزم ہیں۔
اس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ترک صدررجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نےترک صدرکومقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال سےآگاہ کیا۔ ملاقات میں باہمی دلچپسی کے امور اور خطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈلائن پر صدرسوئس فیڈریشن کی ملاقات بھی ہوئی۔
اس کے علاوہ چینی اسٹیٹ قونصلر اور وزیرخارجہ نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں واضح کیا گیا کہ پاکستان اور چین کے باہمی تعلقات بتدریج مستحکم ہورہے ہیں۔
.وزیراعظم نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کے ساتھ ترقی کریں گے۔ علاقائی امور کو باہمی تعلقات کے ساتھ استوار کریں گے. پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری کو ترجیح دی، پاک چین دوستی خطے کی سلامتی کی بنیادی وجہ ہے۔
پاکستان کی ترقی اورخوشحالی راہداری میں ہے،پاکستان سی پیک کو نہایت اہمیت دیتا ہے، پاکستان اورچین میں قریبی تعاون اورشراکت داری ہے۔ عالمی معاملات پردونوں ممالک یکساں مؤقف رکھتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ بھارتی اقدام یواین کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے اٹلی کے وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی۔
وزیراعظم عمران خان کی ایتھوپیا کی صدر سے ملاقات ہوئی ہے جبکہ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات بڑھانے سمیت اہم ایشوز پر گفتگو کی گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں رہنماؤں کا کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے جبکہ مصری صدر سسینے کہا ہے کہ ہم سیکورٹی مسائل سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے تجربات سے مستفید ہونے کے خواہاں ہیں۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں صدر سیسی کو آگاہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News