
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کو اسلام اور نبی کریمﷺ سے عقیدت سے متعلق مسلمانوں کے جذبات کو سمجھنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر میں ہونے والی نفرت آمیز تقاریر کے خلاف کانفرنس میں شرکت کی۔
جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت میں عمران خان وہ پہلے اسلامی رہنما ہیں جنہوں نے اسلام دشمن اور نفرت انگیز بیانیوں کے خلاف عالمی کوششوں پر زور دیا۔
وزیراعظم عمران خان نےنفرت آمیز تقاریر کے خلاف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی نےبھی ہندومذہب کودہشت گردی سےنہیں جوڑا کیونکہ مذہب کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ نائن الیون کےبعد دہشتگردی کومسلمانوں سےمنسلک کیا گیا جبکہ نائن الیون سے پہلے75فیصد خودکش حملےتامل ٹائیگرزنے کیے جو کہ ہندوتھے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ بدقسمتی سےانتہاپسندی اورخودکش حملوں کوبھی اسلام سےجوڑاگیا اور نبی کریمﷺکی شان میں گستاخی سےمسلمانوں کی شدید دل آزاری ہوتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاشرےمیں بنیادی حقوق سےمحرومی انتہاپسندی کوجنم دیتی ہے، مغربی ملکوں میں رہنے والے مسلمانوں کو اسلاموفوبیاکا سامنا ہے۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی کمیونٹی کو پسماندہ رکھنے سے بنیاد پرستی جنم لیتی ہے، دنیا بھر میں کمیونٹیز کے درمیان برداشت اور ایک دوسرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے نفرت آمیز تقاریر کے خلاف ایک پلیٹ فارم مہیا کیا، نفرت آمیز تقاریر روکنے اور اسلاموفوبیا کے خلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔
اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردگان نے پاکستان میں زلزلہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسوس ہے۔
طیب اردگان نے خطاب میں کہا کہ نفرت آمیز تقاریر انسانیت کے خلاف جرائم بن کر ابھر رہی ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ نفرت آمیز تقاریر میں اضافہ ہوا، مسلمانوں کو دنیا میں سب سے ذیادہ نفرت آمیز تقاریر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
طیب اردگان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے کھلی جیل میں تبدیل کردیا۔
ترک صدر طیب اردگان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں کشمیر میں خونریزی کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News