
وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 75 روزسےکرفیوکاسلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹرپر بیان دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ مودی شیر پر سوار ہے، وہ سمجھتا ہے کہ وہ 9لاکھ فوجیوں کو استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کوخاموش کروا دے گا اور ان کے حق خودارادیت سے محروم کرکے اپنے ایجنڈے میں کامیاب ہوجائے گا۔
75 days & Occupation government of Modi continues the siege in IOJK. Modi is riding a tiger – he thought he could get his agenda of annexation by using 900k forces to silence Kashmiris. You don't need 900k troops to fight terrorism; you need them to terrorise 8m Kashmiri people.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 18, 2019
وزیراعظم کاکہناتھا کہ آپ کومقبوضہ کشمیرمیں دہشت گردی سے لڑنے کیلئے 9لاکھ فوج کی ضرورت نہیں بلکہ آپ کووہ 80لاکھ کشمیروں کودہشت زدہ کرنے کیلئےدرکار ہیں۔
وزیراعظم کامزید کہناتھا کہ دنیاکی نگاہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کی جانب ہے۔
وزیراعظم نے مزیدکہا کہ مودی اب خوفزدہ ہےکیونکہ وہ جانتا ہے کہ جب مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹے گا، وہاں صرف خون خوابہ ہوگا ۔ کرفیوکشمیری عوام کوقابومیں رکھنے کاواحد راستہ ہے۔
As the world watches the worst violation of human rights in IOJK, Modi is now fearful because he knows the moment the siege is lifted there will be a bloodbath – which would be the only way to subdue the Kashmiri people.
Advertisement— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 18, 2019
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کاسلسلہ جاری ہے، قابض بھارتی افواج اورمودی حکومت پہ چھائی مظلوم کشمیریوں کی ہیبت کا یہ عالم ہے کہ وہ کرفیو میں معمولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
کمشیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیرمیں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔
مقبوضہ وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑگرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں۔ کشمیری پاکستانی پرچم تھامے آزادی کے حق میں اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسز نےجیلوں میں قید کررکھاہے۔ محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائے اعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیا کی شدید قلت کاسامناہے۔مقبوضہ وادی کےمظلوم مکین اپنی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بدستور مفلوج ہے۔
بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو5 اگست کوحکمران انتہا پسندجماعت بے جے پی نےآرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنےسےپہلے ہی یک طرفہ فیصلے کے تحت صدارتی حکم نامہ جاری کرکےختم کردیا۔
بھارت نےکشمیریوں کے خصوصی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیراور لداخ کودولخت کرکے بھارتی یونین میں شامل کرلیا۔
بھارت کے اس اقدام کی عالمی سطح پرمذمت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News