ہمارا مقصد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو قابو میں رکھناہے، عمران خان
 
                                                                              وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور مہنگائی پر قابو پانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ توانائی عمرایوب خان، مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیرِ اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت جبکہ متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں، خصوصاً گندم اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات اور انکے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
شرکا نے وزیرِاعظم کو مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے حکومت کے حالیہ اقدامات کے نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
شرکا نے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاسکو کے ذخائر سے صوبوں کو ساڑھے چھ لاکھ ٹن گندم ریلیز کرنے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں پرائس کنٹرول اتھارٹی کے قیام پر کام جاری ہے، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے تدارک کے لئے مارکیٹ کمیٹیوں کو مکمل طور پر فعال بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف دیگر اقدامات بھی زیر غور ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی ہول سیل اور پرچون قیمتوں میں خاطر خواہ فرق ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوری کی نشاندہی کرتا ہے، اس فرق کو کم کرنے کے لئے انتظامی سطح کے اقدامات کو مزید موثر بنانے کی طرف خصوصی توجہ دینی ہوگی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی گندم اور آٹے کی قیمتوں پر مسلسل نظر رکھی جائے اور اس سلسلے میں صوبوں کے درمیان کوارڈینیشن کو مزید بہتر بنانے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لئے ان اشیا کی دستیابی کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی جائے جبکہ تمام ضروری انتظامی اقدامات موثر طریقے سے اٹھانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مطالبے پر ایکسل لوڈ پر عمل درآمد کو ایک سال کے لئے موخر کرنے کا مقصد کاروباری طبقے کے لئے سہولت فراہم کرنا تھا اور ہمارا مقصد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 