
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اگلے دو برسوں میں نشو نما کی ترقی کی شرح 2.4فیصد رہے گی ۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے اگلے دوبرسوں کیلئے پاکستان کی اقتصادی نشوونماکے اہداف میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔
عالمی بینک نے کہاہے کہ عمران خان کی حکومت افراط زر،عوامی قرضوں اورمالی خسارے میں کمی کے اہداف پورے نہیں کرسکے گی۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ مالی سال 2020 میں مہنگائی میں 13 فیصد تک اضافے کا امکان ہے جس کے بعد اس میں کمی آنا شروع ہوجائے گی جبکہ قیمتوں میں اضافے کا اثر دوسرے مرحلے میں زرمبادلہ کی شرح کے ذریعے ملکی قیمتوں پر پڑے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ شرح نمو سست روی سے بحال ہونے کا امکان ہے جو میکرواکنامک صورتحال میں بہتری اسٹرکچرل ریفارمز کے باعث بیرونی طلب اور بڑھتی ہوئے مسابقت کے باعث مالی سال 2021 میں 3 فیصد تک بڑھے گی۔ سال2021 میں مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ مالی سال2021 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.2 فیصد تک رہے گا ۔کرنسی کی شرح تبادلہ میں اضافےسے برامدات میں اضافہ اور درامدات معقول ہونے کی توقع ہے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریکوری متعلقہ مستحکم عالمی منڈیوں، بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی، سیاسی اور سیکیورٹی خدشات میں کمی سے مشروط ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News