
وزیراعظم عمران خان کی سینئر صحافیوں سے ملاقات میں بتایا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر کسی قیمت پر استعفا نہیں دونگا اور کہا کہ اس طرح ملک کو چھوڑ کرنہیں جاؤنگا ملک کو مشکلات سےنکال کردکھاؤنگا۔
وزیراعظم کی صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ آزادی مارچ کے پیچھے اندرونی اور بیرونی ایجنڈا ہے اور مولانا فضل الرحمان کا چارٹر آف ڈیمانڈ واضح نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ کی اجازت دیں گے جبکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گی اور حکومت میڈیا پر کوئی پابندی نہیں لگا رہی، مولانا فضل الرحمان کا انٹر ویو میڈیا چلا سکتا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ پہلے بھی کہا تھا اپوزیشن کا ایک ہی مسئلہ ہے، این آر او اور گرفتار رہنماؤں کو آج باہر جانے کی اجازت دوں تو زندگی آسان ہو جائے گی
دھرنے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا ہمارے دھرنے اور جے یو آئی کے مارچ میں بڑا فرق ہے، ہم 4 حلقوں کے ثبوت لیکر پھرتے رہے اور تمام آپشن استعمال کرنے کےبعد سڑکوں کا رخ کیا جبکہ مولانا نے کونسا فورم استعمال کیا؟؟ مارچ کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان ہورہا ہے۔۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ آرمی چیف کوکہاہےفوج کومکمل طورپرتیاررکھیں کیونکہ بھارت پلوامہ جیساایک اورڈرامہ رچاسکتاہے۔
پاکستن کی معیشت کے متعلق انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور چین پاکستان کا ساتھ نہ دیتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News