
ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں افغان طالبان کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے ۔
زرائع کے مطابق پاکستان کے دورے پر آنے والے افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے عمائدین پر مشتمل وفد نے ملا برادر کی قیادت میں پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان سے آج دوپہر ملاقات کی ہے۔
وزیر اعظم ہاوس میں ہونے والی ملاقات میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے ۔
طالبان وفدسے ہونے والی ملاقات میں افغانستان میں قیام امن, مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے اور مذاکرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے مسلے کا حل افغان عوام کی مرضی اور افغان قوم کے زریعہ چاہتا ہے ۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے مسائل کا حل مذاکرات اور بات چیت کے زریعہ تلاش کرنے پر یقین رکھتا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں مفاہمت اور مذاکرات کے لئے اپنا کردارجاری رکھیں گے،دوسری جانب طالبان وفد نے وزیراعظم کو مذاکرات جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
دفتر خارجہ سے اس ملاقات کے بارے میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے سیاسی وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر نے کی اور اس ملاقات کے دوران خطے کی صورتحال اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
جبکہ اس سے قبل افغان طالبان کے وفد سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی ہے ۔
سنہ 2018 میں پاکستان نے سابق افغان جنگجو لیڈر ملا بردار کو آٹھ سال حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا تھا۔جبکہ انھیں سنہ 2008 میں پاکستان ہی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ رواں سال کے آغاز پر انھیں قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روزافغان طالبان کا 12 رکنی وفد پاکستان پہنچا تھا جب کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمےخلیل زاد بھی اس سلسلے میں اسلام آباد میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News