
چئیرمین نیب جاویداقبال نے کہا ہے کہ نیب اپنےدائرہ اختیارسےنکل کرکوئی کام نہیں کرتا، بینک ڈیفالٹ میں کبھی نیب نےبراہ راست ایکشن نہیں لیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نیب کاکہناتھاکہ ٹیکس چوری کا کوئی کیس نیب کے پاس نہیں ہوگا، ٹیکس معاملات کے تمام کیسز ایف بی آر کوبھیجیں گے۔ اسی طرح تاجروں کے ٹیکس کے حوالے سے کیسز ایف بی آر کے سپرد کردیں گے۔
چئیرمین نیب کاکہناتھاکہ ٹیکس سے بچنا اور منی لانڈرنگ دومختلف معاملات ہیں۔ بالاکل اسی طرح منی لانڈرنگ اور کاروبار میں بھی فرق ہے، منی لانڈرنگ جرم ہےاس سلسلے میں سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کیےہیں۔
انہوں نے کہاکہ پانامااسکینڈل کےحوالے سے دیگر کیسز پر نیب میں تحقیقات جاری ہیں۔ ملکی قانون کے تحت سزا اور جزا کا اختیار عدالتوں کوہوتاہے۔
چئیرمین نیب جاوید اقبال کاکہناتھاکہ قومی احتساب بیوروعوام دوست ادارہ ہے۔ نیب اتنا ہی محب وطن ہے جتنے آپ لوگ ہیں اورنیب براہ راست کارروائی نہیں کرتا،کارراوئی تب کی جاتی ہےجب بینک ریفرنسز بھجواتے ہیـں۔ نیب مکمل تحقیقات کے بعد انکوائری یا ریفرنس دائر کرتا ہے۔
چئیرمین جاوید اقبال کامزیدکہناتھاکہ نیب میں حکومتی مداخلت کی بات غلط ہے، میری منظوری تک پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔
انہوں نےمزیدکہاکہ ملک میں ایک مافیا نہیں بہت سارے مافیاز ہیں، ملک نے ہمارے لیے بہت کچھ کیا، ہم نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا۔
جاوید اقبال نےادارے کی کاکردگی پربات کرتے ہوئےکہاکہ ہمیں ہرکام کی اللہ کے سامنے جوابدہی کرنی ہے، ممکن ہےکہ گندم کے ساتھ گھن بھی پس گیا ہوایسی صورت میں غلطی کااعترف کرنا ظرف کی بات ہوتی ہے۔پہلے بندہ رب کے سامنے پھر ضمیر کے سامنے جواب دہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News