
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےبھارتی سپریم کورٹ کی جانب سےبابری مسجد سے متعلق آج کے فیصلے کے لیے دن کا تعین اپنی مثال آپ ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کرتارپورراہداری کےافتتاح کے موقع پرپوری دنیامیں خوشی کا سماں تھا لیکن بابری مسجد کیس کےفیصلے سے سکھوں کی خوشیوں کےرنگ میں بھنگ دانستہ طور پرڈالی گئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پربھارتی حکومت اس فیصلے پر کوئی نہ کوئی رد عمل کا اندازہ لگا رہی ہےلیکن ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کے بعد ہی ردعمل دیں گے۔
انہوں نےکہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے آج کے دن کا انتخاب معنی خیز ہے، پاکستان نے محبتوں کی راہداری قائم کی لیکن مودی سرکار کی سیاست نفرت کی سیاست ہے۔
انہوں نے بھارت کوپیغام دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کے بیج بونا بہت خطرناک کھیل ہے، ذہن سے نکال دیں کہ پاکستان دباؤمیں آئے گا یا جھکے گاکیونکہ ایسا بالکل نہیں ہوگا۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے، ہیں اوررہیں گے۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سےبابری مسجد کیس کافیصلہ سنادیاگیا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کا فیصلہ سناتے ہوئےمسجد کی زمین ہندوؤں کے حوالےکرنے کاحکم دیاہے اورمرکزی حکومت کو رام مندر تعمیر کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رانجن گنگوئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنایا،پانچ رکنی بنچ میں مسلمان جج ایس عبدالنذیر بھی شامل ہیں۔
کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ کےچیف جسٹس کاکہناہے کہ کہ بابری مسجد کیس کا فیصلہ متفقہ ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہندو ایودھیا کو رام کی جنم بھومی جب کہ مسلمان اس جگہ کو بابری مسجد کہتے ہیں۔
بھارتی سپریم کورٹ کافیصلہ سناتے ہوئے کہناتھاعدالت کے لیےمناسب نہیں کہ وہ مذہب پر بات کرے، عبادت گاہوں کے مقام سے متعلق ایکٹ تمام مذہبی کمیونٹیز کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کاکہناہےبادی النظرمیں جو شوہد ملے ان سےیہی پتاچلتا ہے کہ مسجد کی جگہ پر رام کی جنم بھومی تھی اوربابری مسجد کے نیچے اسلامی تعمیرات نہیں تھیں، بابری مسجد کوخالی پلاٹ پر تعمیر نہیں ہندو اسٹرکچر پرتعمیر کیاگیا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق زمین سرکاری تھی جب کہ بابری مسجد کی شہادت قانون کی خلاف ورزی ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیاہے کہ سنی وقف بورڈ کو5 ایکڑ متبادل زمین دی جائے۔
بھارتی میڈیاکے مطابق اتر پردیش میں تمام اسکول، کالج اور تعلیمی ادارے 11 نومبر تک بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور ایودھیا سمیت پورے بھارت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ستمبر 2010 کےنئے گئے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت کی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں سنّی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام لالہ کے درمیان ایودھیا میں 2.77 ایکڑ متنازع زمین کو برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News