آزادی مارچ: مولانافضل الرحمان کےمطالبات،حکومتی مذاکراتی ٹیم کی وزیراعظم سے ملاقات

جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق لائحہ عمل طےکرنےکیلئےحکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سےملاقات کی ہے۔ جس کے بعد حکومتی ٹیم بنی گالا روانہ ہوگئی۔
تفصیلات کےمطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم نے رہبر کمیٹی سے ملاقات کی اور انہیں آزادی مارچ سے متعلق حکومتی نقطہ نظرسے آگاہ کیاگیا۔
اس موقع پراپوزیشن کی رہبرکمیٹی نے حکومتی ٹیم کوکہا کہ وہ آئندہ کےفیصلوں کیلئے آج سہہ پہر تین بجےاپوزیشن کےمشاورتی اجلاس میں شرکت کرے گی جس کےبعد ہی حکومت کوفیصلوں سے آگاہ کیا جائے گا۔
رہبرکمیٹی کے ارکان کی حکومتی ٹیم سے ملاقات چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی رہائش گاہ پر طے پائی۔
بعد ازاں حکومتی مذاکراتی ٹیم وزیراعظم کو بریفنگ دینے کیلئے بنی گالا روانہ ہو گئی ۔ جہاں وزیراعظم کواپویشن کے فیصلوں سے آگاہ کیاگیا۔وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بنی گالا میں کیاگیا۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےاجلاس میں آزادی مارچ سےمتعلق آگے کےلائحہ عمل پربھی بات چیت کی گئی اور رہبر کمیٹی سے مذاکرات کےبارے میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی ۔
وزیراعظم کی جانب سے حکومتی ٹیم کو آگاہ کیاگیا ہے کہ کسی بھی صورت آزادی مارچ کوریڈ زون میں داخل ہونے نہیں دیا جاسکتا۔
تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کیلئےوزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادارکووزیراعظم عمران خان نےاسلام آبادخصوصی طور پر طلب کیاگیاہے۔
پی ٹی آئی کورکمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں عمران خان کی زیر صدارت ان کی رہائس گاہ بنی گالا میں ہوا جس میں کور کمیٹی نےمولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے آئندہ لائحہ عمل طےکیے جانے پروزیراعظم کوآگاہ کیاگیا۔
اس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی تقریرکےبعدحکومتی مذاکراتی ٹیم کےاجلاس کی اندرونی کہانی بول نیوز نے حاصل کرلی۔
کمیٹی ارکان کاکہناہے کہ مولانا فضل الرحمان نےتقریر میں معاہدے کی خلاف ورزی کی، مولانا آگے آئے تو یہ عدالت کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔
کمیٹی ارکان کی جانب سے یہ بات بھی واضح کی جائے گی کہ کسی بھی سطح پروزیراعظم کے استعفیٰ کی بات نہیں ہوسکتی کیونکہ پہلے رہبرکمیٹی سے مذاکرات میں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ وزیراعظم کے استعفیٰ کی بات نہیں ہوگی۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی ارکان کا یہ بھی کہناہے کہ اپوزیشن سےہرسطح پرصرف مذاکرات کرناچاہتے ہیں،اگر اپوزیشن نےخلاف ورزی کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔
مزیدبتایاگیاکہ آزادی مارچ کے منتظمین کو یہ بھی واضح کیا جائے گا کہ کسی بھی صورت شہریوں کی زندگی اجیرن کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت طاقت کااستعمال نہیں چاہتی مگر اسےہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News