شہباز شریف کا اہم عہدے سے استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی نے منظور کرلیا
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈرمیاں شہباز شریف قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفیٰ ہوگئے ہیںِ مسلم لیگ ن اس عہدے کے حصول کے لیے طویل سیاسی جنگ لڑی تھی۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے اپنا استعفیٰ قومی اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر کے پاس جمع کروایا ہے، استعفیٰ موصول ہوتے ہی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ان کا کا استعفیٰ بطور چئیرمین پی اے سی استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جابنب سے س ضمن میں نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے، نوٹیفیکشن کے مطابق استعفیٰ کا اطلاق آج مورخہ 20 نومبر 2019 سے ہوگا۔
نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت
شہباز شریف گزشتہ روز اپنے بھائی میاں محمد نواز شریف کے ہمراہ لندن روانہ ہوئے تھے ، نواز شریف کو عدالت نے بیماری کے سبب 4 ہفتوں کے لیے ضمانت پر رہا کیا ہے، شہباز شریف نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا تھا کہ نواز شریف علاج مکمل کرواتے ہی وطن واپس آئیں گے۔
شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے موجودہ صدر بھی ہیں۔ وہ 1988ء میں پنجاب صوبائی اسمبلی اور 1990ء میں قومی اسمبلی پاکستان کے رکن منتخب ہوئے۔ 1993ء پھر پنجاب صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔ 1997ء میں تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے، شہباز شریف نے 20 فروری 1997ء کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا۔
پاکستان میں فوجی تاخت 1999ء کے بعد،انہوں نے سعودی عرب میں جلا وطنی کی زندگی گزاری اور آخرکار 2007ء میں پاکستان واپسی ہوئی۔ پاکستان کے عام انتخابات 2008ء میں کامیابی کے بعد شہباز شریف دوسری بار وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے، 2009ء میں جب صدر آصف علی زرداری نے گورنر راج کا نفاذ کر کے سلمان تاثیر کو گورنر پنجاب نامزد کیا تو شہباز شریف معزول ہو گئے۔
شریف برادران نے عدالت کی بحالی کے لیے یوسف رضا گیلانی کی حکومت کی خلاف لانگ مارچ کیا جس کس نتیجے میں عدلیہ بحال ہو گئی اور گورنر راج ختم ہو گیا۔ شریف کے دوسرے دور میں بنیادی ڈھانچے میں ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی۔
5اکتوبر 2018ء کوبطور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو صاف پانی کرپشن اسکینڈل اور آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کی وجہ سے نیب نے گرفتار کر لیاصاف پانی کمپنی حکومت پنجاب نے قائم کی تھی تاکہ ہر شخص کو پانی فراہم کیا جا سکے۔ تاہم صاف پانی اسکینڈل میں مالی ضابطگیوں کا انکشاف ہوا تھا۔نیب کے مطابق شہباز شریف نے اپنی من پسند کمپنیوں کو ٹھیکا دیا اور اپنا سیاسی اثر و رسوخ استعمال کیا۔ نیب کے مطابق اسکینڈل میں ملزمان کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News