عہد ساز انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی 35ویں برسی

اردو زبان کے عہدساز اورانقلابی شاعر ادیب اور معروف صحافی فیض احمد فیض کو دنیا سے رخصت ہوئے 35 برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
فیض احمد فیض اردو شاعری کا ایسا بلند پایہ نام ہیں جس کی گونج دنیا کے بیشتر ممالک میں سنائی دیتی ہے اور دنیا بھر میں اردو شاعری کو پڑھنے اور سمجھنے والے فیض احمد فیض کی فنی عظمت کے قائل ہیں۔
13فروری سنہ 1911 میں سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے فیض نے ابتدائی تعلیم آبائی شہر سے حاصل کی۔ بعد ازاں گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی میں ایم اے جبکہ اورینٹل کالج سے عربی میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔
فیض انجمن ترقی پسند تحریک کے فعال رکن تھے۔ سنہ 1930 میں انہوں نے لبنانی خاتون ایلس سے شادی کی، ایلس شعبہ تحقیق سے وابستہ تھیں اور فیض احمد فیض کی شاعری اور شخصیت سے بے حد متاثر تھیں۔
فیض احمد فیض نے اپنی انقلابی فکراورعاشقانہ لہجے کو ملا کرایک ایسا لہجہ اپنایا جس سے اردو شاعری میں ایک نئی جمالیاتی شان پیدا ہوگئی۔ ان کے سیاسی خیالات وافکارآفاقی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری موجودہ عہد کی شاعری نظرآتی ہے۔
فیض احمد فیض کو اردو اور پنجابی کے علاوہ انگریزی، عربی، فارسی اور روسی زبان پر بھی عبورحاصل تھا۔
شاعری کے ساتھ ساتھ فیض احمد فیض کئی ادبی جرائد کی ادارت کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔ انہوں نے اپنی شاعری اور نثری تحریروں میں مظلوم انسانوں کے حق میں آواز اٹھائی اور انسان پر انسان کے جبر کو قبول کرنے سے انکار کیا جس کےنتیجے میں انہیں مخالفتوں کا سامنا بھی رہا اور قید و بند کی صعوبتیں بھی اٹھانی پڑیں۔
فیض کی شاعری کے انگریزی، جرمن، روسی، فرنچ سمیت مختلف زبانوں میں تراجم شائع ہو چکے ہیں، ان کے مجموعہ کلام میں ’’نسخہ ہائے وفا‘‘، ’’نقش فریادی‘‘، ’’نقش وفا‘‘، ’’دست صبا‘‘، ’’دست تہہ سنگ‘‘، ’’سر وادی سینا‘‘، ’’زنداں نامہ‘‘ اور دیگر قابل ذکر ہیں۔
فیض احمد فیض وہ واحد ایشیائی شاعر تھے جنہیں 1963 میں روس کے’لینن پیس ایوارڈ ‘سے نوازا گیا۔
ان کی شاعری کے متعدد زبانوں میں ترجمے ہوئے اور محمد رفیع، ملکہ ترنم نور جہاں، مہدی حسن، آشا بھوسلے اورجگجیت سنگھ جیسےکئی مشہور گلوکاروں نے ان کی غزلیں اور نظمیں گائیں۔
خوبصورت لب و لہجے کی شاعری سے لاکھوں دلوں کو اسیر کرنے والے فیض 20 نومبر 1984 کو 73 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News