
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچے ہیں, وزیرخارجہ نے استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا۔
خیال رہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظر انڈین وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔ وہ انڈین وزیر کی تقریر شروع ہوتے ہی احتجاجاً ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران اجلاس سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ وادی میں مواصلات اور انٹرنیٹ کو معطل کردیا ہے، جبکہ لاک ڈاؤن سو سے زیادہ دنوں سے جاری ہے جس نے بے گناہ کشمیریوں کی زندگیاں غمگین کردی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کی ترک صدر سے ملاقات
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں باہمی تعاون اور فلاحی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائےگا۔ ترکی کے وزير خارجہ مولود چاوش اوغلو اور افغانستان کے وزیر خارجہ ادریس زمان کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
یاد رہے کہ ہارٹ آف ایشیا استنبول ، پہلی کانفرنس 2011ء میں افغانستان کے متعلق منعقد ہوئی تھی۔
اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات ہوئی۔
وزیر خارجہ نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو پاکستانی قیادت کی طرف سے تہنیتی پیغام پہنچایا جبکہ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے انعقاد، بھرپور میزبانی اور پرتپاک خیرمقدم پر ترک صدر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی مظالم کے خلاف آپ کی آواز نے نہتے کشمیریوں کو بے پناہ حوصلہ دیا۔
واضح رہے کہ وہ استنبول میں ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں 14 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News