
تفتیشی حکام نے کراچی کے علا قے ڈیفنس سے اغوا ہو نے والی دعا منگی اور بسمہ سلیم کےاغواء میں مما ثلت ظاہر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق تفتیشی افسران نےبسمہ کیس سے جڑے شواہد اور تحقیقات کرنے والے افسران سے مشاورت شروع کر دی ہے۔
دعا منگی
دعا منگنی کے ماموں اعجاز منگی نے تاوان کے مطالبے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بسمہ کے اغوا کار گرفتار ہوجاتے تو دعا منگی اغوا نہ ہوتی۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ بسمہ اور دعا دونوں کیسز میں چار سے پانچ ملزمان شامل ہیں اوردونوں کیسز میں ملزمان رابطےکے لیےسوشل میڈیا کا ہی استعمال کر رہے ہیں۔
تفتیشی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمان نا صرف جدید ٹیکنالوجی کے ایکسپرٹ ہیں بلکہ ملزمان رابطوں کے لیے جدیدٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔
بسمہ سلیم
ملزمان کے گروہ میں پانچ سے زائد افراد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی کا کیس پولیس کیلئے معمہ بن گیا ہے، واقعے کو گزرے ہفتہ ہو گیا لیکن پولیس مغویہ کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام ہے۔
کیس میں اہم پیش رفت
تفتیشی ذرائع کے مطابق دعا منگی کے ساتھ موجود اور ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے حارث کا ابتدائی بیان پولیس نے حاصل کر لیا ہے، حارث کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج ہے جو کیس کا انتہائی اہم عینی شاھد بھی ہے۔
تفتیشی ذرائع کا دعوی ہے کہ زخمی حارث کے ابتدائی بیان سے ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملے گی، ڈاکٹرز کی اجازت کے بعد 20 منٹ کی ملاقات کے دوران ابتدائی بیان لیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ دعا منگی اور حارث کے موبائل فون کے ڈیٹا سے بھی اہم معلومات ملی ہیں۔
دعا منگی کو زمین نگل گئی یاآسمان
میڈیا میں گردش کرنے والی دعا منگی کے اہل خانہ کو تاوان سے متعلق خبر بھی غلط نکلی، اس حوالے سے مغویہ کے ماموں اعجاز منگی کا کہنا ہے کہ میں اس بات کی تردید کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک دعا کے اغوا کاروں کی جانب سے تاوان کے حوالے سے کوئی کال نہیں آئی، اگر پولیس کو اس حوالے سے کوئی معلومات تھیں تو میڈیا کو خبر دینے کے بجائے ان کی ذمہ داری تھی کہ پہلے دعا کے اہلِ خانہ کے علم میں لائیں۔
وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کا اس کیس کے بارے میں کہنا ہے کہ لڑکی کے اغواء کے حوالے سے کچھ شواہد ملے ہیں، تاہم پولیس کو بازیابی کے لیے موقع دینا چاہیے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تین مقامات پر واردات کی جیو فینسنگ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے بیان قلمبند کرکے عینی شاہدین کو چھو ڑدیا ہے، فائرنگ سے زخمی دعا کے دوست حارث کا ابھی تک بیان بھی نہیں لیا جاسکا۔
ترجمان کراچی پولیس نےشہریوں سے اپیل کی ہے کہ دعامنگی کیس کے حوالے سے کوئی اطلاع ہو تو ون فائیو یا قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News