
ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی نے اپنے خاندان کے افراد کو بتایا ہے کہ ملزمان نے اس سے کہا کہ ہمیں تمہارے لباس اور انداز سے غلط فہمی ہوئی کہ تم کسی امیر خاندان سے تعلق رکھتی ہو۔
تفصیلات کے مطابق دعا منگی نے گھر پہنچنے کے بعد اپنے خاندان والو ں کو بتا یا ہے کہ ملزمان نے اسے سات روز تک زنجیروں سے باندھ کر رکھا تاہم تشدد نہیں کیا جبکہ ملزمان پروفیشنل کرمنلز لگتے تھے ۔
ذرائع کے مطابق دعا منگی کی بہن نے واٹس ایپ کال پر ملزمان کو اپنا گھر اور علاقہ دکھایا جس کے بعد ان کا رہن سہن دیکھ کر اغوا کا روں نے تاوان کا معاملہ 2 کروڑ روپے سے کم کر کے 20لاکھ روپے کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دعا منگی کے ماموں اعجاز منگی کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مسلسل سست رفتاری اور کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی جس کے بعد فیملی نے اپنے طور پر اس کیس کو سنبھالا اور تا وان کے عوض دعا کو واپس گھر لے کر آئے۔
دعا منگی اغوا کیس میں اہم پیش رفت
تازہ تر ین اطلا عات کے مطابق دعا منگی اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی ہے، تفتیشی اداروں نےدو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں سے دو مشتبہ افراد کو تفتیشی اداروں نے حراست میں لیا ہے، جنھیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ تاوان کی رقم ساؤتھ زون میں مسجد کے قریب ادا کی گئی تھی، اہل خانہ نے پولیس سمیت کسی ادارے کو اعتماد میں نہیں لیا۔
دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان بخاری سے نامعلوم اغوا کاروں نے اٹھایا تھا، جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News