اسلام آباد ہائیکورٹ نے مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کر نے ک حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایل این جی کیس میں مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت منظور کر لی، ن لیگی رہنما کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل این جی کیس میں زیر حراست لیگی رہنما کی درخواست ضمانت سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور
نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مفتاح اسماعیل کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے، گواہوں کو بھی دھمکی دی جا رہی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس گواہ کو دھمکی دی گئی؟
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زہیر صدیقی گواہ ہیں انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔
دریں اثنا جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زہیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ مفتاح اسماعیل کو پابند کرتے ہیں کہ رہائی کے بعد روزانہ تفتیشی کو فون کریں گے بعد ازاں عدالت نے مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عبا سی کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
