
چاردہائیوں تک لوگوں کے چہروں پرمسکراہٹیں بکھیرنےوالےلیجنڈری فنکارمعین اخترکا 69واں یوم پیدائش آج منایا جارہاہے ۔ فن کی دنیا میں مزاح سے لیکرپیروڈی تک اسٹیج سےٹیلی ویژن تک معین اختروہ نام ہےجس کے بغیر پاکستان ٹیلیویژن اور اردو مزاح کی تاریخ نامکمل ہے۔
24سمبر1950 کو شہرقائدمیں پیدا ہونے والے اس فنکار نے 1966 میں سولہ سال کی عمر میں پاکستان ٹیلیویژن سے اپنے فنی کیرئیرکا آغاز کیا۔ معین اختر نے کئی یادگاراورمثالی کردارادا کئےجنہیں لازوال حثیت حاصل ہے۔ لیجنڈری فنکار معین اختر نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی اتنے ہی مقبول تھے۔
لیجنڈری اداکارکامشہورپروگرام لوزٹاک بھارت میں بھی بےحدمقبول تھاجوپانچ سال تک جاری رہا،جس میں انہوں نے چار سو کے قریب مختلف روپ دھارے،اوراس پروگرام سے متاثر ہوکر اسی طرز کا ایک پروگرام بھارتی ٹی وی چینلز پر بھی پیش کیا گیا۔
اداکارمعین اخترنےریڈیوٹی وی اور فلم میں اداکاری کے کئی یادگارجوہر دکھائے،چوالیس سال تک کامیڈی اداکاری گلوکاری اورپروڈکشن سمیت شوبز کے تقریباً ہرشعبے میں ہی کام کیا۔
ان کےمشہورڈراموں میں ہاف پلیٹ، سچ مچ ،عید ٹرین میں، مکان نمبر 47، فیملی ترازو،سات رنگ بندرروڈ سے کیماڑی،بند گلاب، اسٹوڈیو ڈھائی،یس سرنو سر،انتظار فرمائیے، ہیلو ہیلو ودیگر شامل ہیں ۔
اس کے علاوہ انہوں نے مختلف پروگراموں میں میزبانی کے دوران اپنے برجستہ جملوں سے اپنے لاکھوں سننے والوں کو محظوظ کیااور زبردست شہرت پائی۔
ان کے مشہور اسٹیج ڈراموں میں، بچاؤ معین اخترسے، ٹارزن معین اختر، بے بیا معین اختر، بکرا قسطوں پر، بایونک سرونٹ، بس جانے دو معین اختر،قابل ذکر ہیں۔
مزاح نگار، ڈائریکٹر، پروڈیوسر فلم اور اسٹیج کے فنکار بھی تھے۔ انہیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا ۔ معین اختر22 اپریل 2011 میں اپنے کروڑوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی وفات سے پاکستان ایک عظیم فنکار سے محروم ہو گیا۔
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
ہم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News