
وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ صاحب واقعے کا نوٹس لے لیا جبکہ وزیر داخلہ اور پنجاب حکومت سے واقعےکی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ننکانہ صاحب میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لے لیا گیا ہے جبکہ دفتر خارجہ نے پاکستان میں اقلیتوں سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو بھونڈی سازش قرارد یتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
ننکانہ صاحب واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ننکانہ صاحب جیسےواقعات کسی صورت قبول نہیں ہے، اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پشاور اور ننکانہ صاحب میں انفرادی واقعات کو اقلیتوں کی صورتحال سے جوڑنا پاکستان مخالف ایجنڈے کا حصہ ہے ایسی باتیں بی جے پی حکومت کو تحفظ نہیں دے سکتیں ہیں۔
ننکانہ واقعہ،مرکزی ملزم پولیس کی حراست میں
واضح رہے کہ اس سے قبل نکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان چوک میں احتجاج کی قیادت کرنے والا مرکزی ملزم عمران چشتی کو گرفتار کرلیا گیا۔
تھانہ سٹی پولیس نے رات گئے گوردوارہ جنم استھان چوک میں احتجاج کی قیادت کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا، جس نے اپنے عمل پر شر مندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی بھی مانگی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ سٹی ننکانہ صاحب میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
ملزم عمران نے ذاتی لڑائی کو مذہبی رنگ دے کر اشتعال انگیز تقریریں کیں، ملزم نے اشعال انگیز تقریریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل کیں تھیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ننکانہ صاحب واقعہ میرے نظریے کے خلاف ہے اس پر حکومت، پولیس اورعدلیہ کوئی رعائت نہیں دکھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ننکانہ واقعے اوربھارت میں مسلمانوں اوراقلیتوں پرحملے میں فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں، اقلیتوں پرہونے والا ظلم مودی، آر ایس ایس کے وژن اورایجنڈے کا حصہ ہے،مسلمانوں پرحملہ کرنیوالوں کوبھارتی حکومت اور پولیس کی حمایت بھی حاصل ہے، آرایس ایس کےغنڈے مسلمانوں کو مار پیٹ رہےہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News