 
                                                                              پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری کے بعد صرف کہانی بنائی گئی، تھانہ منتقل کرنے کے بعد کوئی تفتیش نہیں کی گئی تھی۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتےہوئے رانا ثناکاکہناتھا کہ6ماہ بعد قومی اسمبلی میں شریک ہورہاہوں، جنہوں نے مجھ پر ظلم کیا ان پر اللہ کاقہر نازل ہو۔
رانا ثنااللہ نے بتایاکہ گرفتاری کے بعد انہیں تھانہ اے این ایف لے جایا گیاتھا،مقدمے کا چالان پیش کیاگیا جبکہ منشیات اپنے گودام سے ڈالی گئی۔
انہوں نے کہاکہ میری گرفتاری کرتے ہوئےکہاگیا یہ گروہ ہے لیکن گروہ کاکوئی اور بندہ نہیں پکڑاگیا اورمیرے خلاف ہیروئن کا کیس بنایاگیا۔عدالت جاکر مجھے معلوم ہوا مجھ سے منشیات برآمد ہوئی ہے۔
سابق صوبائی وزیرنےاظہارخیال کےدوران کہاکہ اگرمیں نےاپنی سیاسی کریئر میں کسی کی سفارش کی ہوتواللہ کاقہرمجھ پرنازل ہو،مجھے گرفتاری کے بعد تھانے میں محبوس رکھا گیا،تفتیشی افسرمجھ سے ملاتک نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کیاحق نہیں کہ اپنی بے گناہی اورموقف پیش کرسکوں،حقائق بیان کرنے کا مقصد ایوان کو آگاہ کرناہے کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے،ٹول پلازہ کراس کرتے ہوئے ایک منٹ کی فوٹیج دی گئی۔
منشیات کیس میں ناکامی کے بعد دوبارہ اثاثے دیکھے جارہے ہیں، رانا ثنا اللہ
رانا ثنا نے مزید کہاکہ کیس میں میرے ساتھ تفتیش اورکوئی انکوائری نہیں ہوئی،میں نہیں چاہتا پروڈکشن آرڈر پراجلاس میں شرکت کروں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت سے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتاہوں،پہلے بھی گزارش کی تھی وزیراعظم کی موجودگی میں بات کرنے دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ کی کمیٹی بنا دیں، پیش ہونے کیلئے تیار ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 