
سینیٹ نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائےسےمنظورکرلیا، سروسز ایکٹ ترمیمی بل2020 کی سینیٹ میں شق وارمنظوری دی گئی ہے۔
تفصیلات کےمطابق وزیردفاع پرویزخٹک نےآرمی ترمیمی بل2020 سینیٹ میں پیش کیا۔
سینیٹ کی جانب سے ائیرفورس، نیوی اورآرمی کے ایکٹس میں ترمیم کے بلز کو کثرت رائے سے منظورکیاگیاہے۔
پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن نےبل کی منظوری میں حکومت کاساتھ دیاہےجبکہترمیمی بلز کی منظوری کے خلاف جماعت اسلامی، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ارکان نے احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیاگیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے28 نومبر کو 6 ماہ میں قانون سازی کا حکم دیا تھا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس،آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
اس سے قبل آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظورہواتھا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا،اجلاس اسپیکر اسد قیصر کے زیر صدارت ہوا۔
قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی نے بل کی حمایت کی جبکہ جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے بل کی منظوری میں حصہ نہیں لیا۔۔
اس اجلاس میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی شرکت کی ۔
اس سے پہلےقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سمیت تینوں مسلح افواج سے متعلق سروسز ایکٹ میں ترمیمی بلز متفقہ طور پر منظور کئے۔
قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس چیئرمین امجد علی خان کی زیر صدارت ہوا، وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت وزارت دفاع کے حکام نے شرکت کی، اجلاس کے دو سیشن ہوئے، پہلے سیشن کا ایجنڈا معمول کے امور پر تھا جبکہ دوسرے سیشن میں آرمی، نیوی اور ایئر فورس ایکٹس میں ترامیم کا معاملہ ان کیمرا زیر بحث آیا۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے تینوں بلوں کے پہلوؤں پر بریفنگ دی جس کے بعد تینوں بل متفقہ طور پر منظور کیے گئے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News