رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حیرت ہے، 6 ماہ تک وزیر اعظم کو میرے خلاف مقدمے کا علم نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے لاہور ہائیکورٹ بار میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیرت ہے، 6 ماہ تک وزیر اعظم کو میرے خلاف مقدمے کا علم نہیں تھا، حالانکہ اے این ایف اہلکار کہتے تھے کہ اوپر سے حکم آیا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد جب انہیں عدالت میں لایا گیا تب بتایا گیا کہ انہیں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے ، ان کامطالبہ ہےکہ اُن کے خلاف منشیات کا کیس بنانے کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
مجھے جھوٹے بے بنیاد مقدمے میں جیل رکھا گیا، رانا ثناءاللہ
سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے لاہور ہائیکورٹ بار میں گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنے خلاف منشیات کے کیس کو بوگس اور سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے دیا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ سلیکٹر سے ملک نہیں چل رہا، حکومت کے پاس دھمکیاں دینے اور سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں، کاروباری حالات تباہ ہو کر رہ گئے، ریڑھی بان اور فیکٹری مالکان سمیت سبھی پریشان ہیں۔
سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اس سال میں مڈٹرم الیکشن کے لیے جدوجہد کرے گی ۔
اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ بار میں رانا ثناء نے وکلاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میں آپ سب کا شکر گزار ہوں جو آپ ان حالات میں میرے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دن وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں راناثنااللہ منشیات کیس زیربحث آیا، ڈی جی اے این ایف نےکابینہ کو راناثنااللہ کیس پربریف کیا جس پر وفاقی وزراء نے ڈی جی اے این ایف سے سخت سوالات کیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے بعض اراکین نے کیس کو مس ہینڈل کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راناثنااللہ کیس میں اےاین ایف کی نااہلی واضح ہے، تفتیش کے بنیادی پہلوؤں کو ملحوظ خاطر ہی نہیں رکھا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
