لاہورمیں سات سالہ بچی کودرندگی کا نشانہ بنانے والا درندہ صفت ملزم گرفتارکرلیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق ملزم کی بچی کواپنے ساتھ لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پرآ گئی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھاجاسکتا ہے کہ شاہدرہ سے اغوا کی جانے والی شلوار قمیض میں ملبوس بچی کوملزم سگیاں کےعلاقے میں واقع ایک ویران حویلی لے کرجاتا ہے۔
ترجمان لاہورپولیس کے مطابق ملزم نعیم نےبچی کوگھر کے قریب سے پیسوں کا لالچ دے کراغوا کیا اور ویران حویلی میں رکھ کر6 دن تک زیادتی کرتا رہا، بعد ازاں پولیس نے بچی کوبازیاب کرواکےملزم نعیم کوگرفتارکرلیا۔
پولیس کاکہناہے کہ طبی معائنےکی رپورٹ کے مطابق بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔
اس سے پہلےمانسہرہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی میڈیکل رپورٹ میں تصدیق ہوگئی جب کہ 3 روز بعد مبینہ مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
مانہسرہ کے گاؤں ٹھاکر میرا میں مدرسے کے 10 سالہ طالب علم کے ساتھ جنسی زیادتی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔
باپ نے بیٹی 500 روپے میں زیادتی کے لیے بیچ دی
پولیس نے بتایا کہ میڈيکل رپورٹ میں طالب علم پر جنسی زیادتی اور تشدد ثابت ہوگیا ہے، رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی کہنیوں پر زخم اور آنکھوں میں سوجن کے نشانات بھی ہیں۔
دوسری جانب مدرسہ انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ بچے پرتشدد مدرسہ کے طالبعلم شمس الدین نے کیا ہے، بچے کا ساتھی طالب علم شمس الدین سے جھگڑا ہوا تھابچے سے زیادتی کاعلم نہیں،ایک جیسے ناموں کی وجہ سے قاری شمس الدین کو ملزم قرار دے دیا گیا اس لیے انہوں نے خود کو پولیس کے حوالے کیا ہے۔
اس سے قبل پولیس نے ملزم قاری شمس الدین کے بھائی سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
واقعے کے بعد مقامی انتظامیہ نے مدرسے کو سیل کردیا ہے جب کہ ملزم قاری شمس الدین جو کہ سرکاری اسکول میں استاد بھی ہے کے خلاف محکمہ تعلیم نے بھی انکوائری شروع کردی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
