
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں ماسک کی قلت اور مہنگے داموں فروخت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ماسک بیچنے کا نیا طریقہ نکالا ہے، لوگوں میں خوف پیدا کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں ماسک کی قلت اور مہنگے داموں فروخت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار ذوالفقارعلی کی جانب سےمؤقف اختیار کیا ہے کہ کراچی میں ماسک موجود نہیں، جو ہیں وہ مہنگے فروخت ہو رہے ہیں۔
درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے استفسار کیا کہ کس نے کہا کہ کورونا سے بچنے کے لیے ماسک پہننے کی ضرورت ہے؟ کل آپ نے ڈاکٹر کی پریس کانفرنس نہیں سنی؟
جج نے مزید کہا کہ شہر میں ماسک مل تو رہے ہیں، کمرۂ عدالت میں بچی نے بھی ماسک پہنا ہوا ہے۔
عدالت نےبچی سے سوال کیا کہ بیٹا آپ نے ماسک کہاں سے لیا ہے؟جس پر بچی نے جواب دیا کہ بہت مشکل سےمارکیٹ سے ملا ہے۔
بچی کے جواب پر کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ماسک بیچنے کا نیا طریقہ نکالا ہے، لوگوں میں خوف پیدا کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News