وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارتی وزیراعظم نریندرامودی کے مظالم اور نسل پرستی کو روکنے کے لئے اقدامات کرے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلمانوں کا منظم قتل عام نازی جرمنی کے مظالم طرزعمل پر جاری ہےجبکہ نئی دہلی سے تصاویر آرہی ہیں جہاں پر مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں سمیت دیگر بزنس کو جلایا جا رہا ہے۔
مسلمانوں کےجلتے گھروں، دکانوں، عبادتگاہوں اورقبرستانوں کےمناظر اوراسلام کےنام لیواؤں پر تشدد اور انکے قتل کی تصاویر نازیوں کی بربریت سے زندہ بچ نکلنے والے یہودیوں کی تصاویر سے ملتی جلتی ہیں۔دنیا مودی سرکار کے بارے میں نسل پرست اور فسطائی ہونےکی حقیقت تسلیم کرےاور اسکا راستہ روکے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں پر بدترین تشدد اور انہیں ہلاک کیا جا رہا ہے، قبرستانوں کو جلایا جا رہا ہے، یہ بالکل ایسی ہی کارروائیاں ہیں جو جرمن نازی یہودیوں کیخلاف کیا کرتے تھے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ میں بار بار دنیا کو آگاہ کرتا رہا ہوں کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا نظریہ جرمن نازیوں جیسا ہے۔
میں مسلسل کہہ رہا ہوں کہ ہندوبالادستی کا مودی کاایجنڈا 1930 میں نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل عام کی طرز پرخونریزی کامنصوبہ ہے جب تمام بڑی طاقتوں نے ہٹلر کی خوشامد کی۔ مودی نے بطور وزیراعلیٰ گجرات میں مسلمانوں کا نہایت منظم قتل عام کیا اور آج وہی سلسلہ دہلی میں دہرایا جارہا ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
عمران خان کا کہنا تھا ہٹلر نے 1930ء کے دوران یہودیوں کو جس طرح نشانہ بنایا مودی اسی طرح مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے، 2002ء کے دوران نریندرا مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے فسادات کے دوران مسلمانوں کو شہید کروایا تھا۔
اقوام عالم بھارتی بربریت کا فوری نوٹس لیں، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ کیمبرج یونیورسٹی کی استاد پریا گوپال نے بھی دہلی میں مسلمانوں، انکی عبادتگاہوں، گھروں اور انکے کاروبار پر حملوں کو نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے منظم قتل عام خصوصاً 1938 کے سانحے (نائیٹ آف بروکن گلاس) سے جوڑا ہےجس میں نازیوں نے یہودیوں، انکے گھروں، عبادتگاہوں اورکاروبارکو نشانہ بنایا۔
کیمبرج یونیورسٹی کی استاد پریا گوپال نے دہلی میں مسلمانوں، انکی عبادتگاہوں، گھروں اور انکے کاروبار پر حملوں کو نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے منظم قتل عام خصوصاً 1938 کے سانحے (نائیٹ آف بروکن گلاس) سے جوڑا ہےجس میں نازیوں نے یہودیوں، انکے گھروں، عبادتگاہوں اورکاروبارکو نشانہ بنایا۔ https://t.co/iXQ5XRdXIv
Advertisement— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 28, 2020
یاد رہے کہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں پروفیسر بتا رہی ہیں کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلمانوں پر حملوں کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں، عبادتگاہوں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی کی لیکچرار کا اس ویڈیو میں کہنا تھا کہ نریندرامودی وہی کررہا ہے جو نازی نے 1938 کیا،نازی پارٹی نے یہودیوں کے ساتھ جو کیا مودی اب وہ مسلمانوں کے ساتھ کررہا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کی لیکچرار کا مزید کہنا تھا کہ یہ حملے بالکل اسی طرح کیے جا رہے ہیں جب 1938ء کے دوران جرمن نازیوں نے یہودیوں پر کیے تھے، اس وقت جرمن نازیوں نے یہودیوں پر حملے کیے اور ان کے گھر اور کاروبار کو جلایا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
