
پاکستان ایئر لائن ( پی آئی اے) نے 2016 میں گم ہونے والے طیارے سے متعلق جواب سپریم کورٹ میں جمع کروادیا۔
قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کراوئے گئے جواب میں بتایا گیا ہے کہ طیارہ گم نہیں ہوا بلکہ فروخت کیا گیا ہے۔
جواب میں بتایا گیا ہے کہ طیارہ اپنی عمر 2016 میں پوری کر چکا تھا،سول ایوی ایشن کی اجازت سے جہاز گراؤنڈ ہونے کے لیے جرمنی بھیجا گیا۔
جواب میں مزید بتایاگیا کہ جہاز کو فلم کی شوٹنگ کے لیے بھی استعمال کیا گیا،شوٹنگ کی مد میں قومی ایئر لائن کو 2 لاکھ دس ہزار یورو ملے۔
پاکستان ایئر لائن نے اپنے جواب میں بتایاکہ جہاز ایک لاکھ تین ہزارڈالرز جبکہ اس کے دو انجن تیرہ لاکھ ڈالر زمیں فروخت ہوئے۔
ایئر مارشل ارشد ملک نے بطور سی ای او پاکستان ایئر لائن کام روک دیا
قومی ایئر لائن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ نے چارج سنبھالا تو نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہے تھے۔پی آئی اے انتظامیہ تحقیقات میں بھرپور تعاون کر رہی ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایئر مارشل ارشد ملک کا پاکستان ایئرفورس سے جاری این او سی بھی جمع کرا یا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News