
ترک صدر نے کہا ہے کہ ترک پاکستان تعلقات سب کے لئے قابل رشک ہیں، پاکستان آکرلگتا ہے اپنےگھرمیں ہی ہوں۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے ترک صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محترم ایوان کو سلام پیش کرتا ہوں، مشترکہ اجلاس سے خطاب باعث فخر ہے، خطاب کا موقع فراہم کرنے پر شکر گزار ہوں۔
ترک صدر نے کہا کہ پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکرگزار ہوں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات مذہب اور ثقافت پر مشتمل ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت کو یک جا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ترک قوم کی جدوجہد کے وقت لاہور میں حمایتی جلسوں کو ہم نہیں بھول سکتے، عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر ترک عوام کی مدد کی، لاہور جلسے میں علامہ اقبال نے بھی خطاب کیا، پاکستان کے شاعر علامہ اقبال ترک عوام کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں، کشمیر ہمارے لیے اسی طرح ہے جیسے آپ کے لیے، ہم آپ سے محبت نہیں کریں گے تو کس سے کریں گے، پاکستان کی کامیابی ترکی کی کامیابی ہے۔
کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جبری پالیسیوں سے نہیں بلکہ انصاف کے ذریعے ممکن ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدام سے کشمیری بھائیوں کی تکالیف میں مزید اضافہ ہوا ہے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں ترکی نے اپنا بھرپور موقف اپنایا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ سرحد اور فاصلہ مسلمانوں کے درمیان فاصلہ پیدا نہیں کرسکتے، اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے کہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کے مثبت اقدامات سے سرمایہ کاری کا ماحول بن رہا ہے، اقتصادی ترقی چند دنوں میں نہیں ملتی، مسلسل محنت اور جدوجہد کرنا پڑتی ہے، کوشش ہوگی پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھرپور فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ سے متعلق امن نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے، ہم نے بیت المقدس کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پروقار اور مضبوط موقف اپنایا ہے۔
واضح رہے کہ ترک صدر کی ایوان آمد پر ارکان نے کھڑے ہو کر استقبال کیا۔
مشترکہ اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ، گورنرز، آزاد کشمیر کے صدر، وزیراعظم اور سپیکر، غیر ملکی سفیر، مسلح افواج کے سربراہان شریک ہیں۔
صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ کابینہ کے ارکان اور حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل ایک وفد کے علاوہ ترکی کی صف اول کی کارپوریشنوں کے سربراہ اور چیف ایگزیکٹو افسران بھی پاکستان آئے ہیں۔
ترک صدر کے دورے کے دوران دفاع، ریلوے، اطلاعات، تجارت اور دہری شہریت کے حوالے سے متعدد معاہدے ہوں گے۔
پاکستان اور ترکی کے تجارت اور سرمایہ کاری کے جوائنٹ ورکنگ گروپ نے مفاہمت کی دو یادداشتوں کو حتمی شکل دیدی، دونوں ایم او یوز پر دستخط ابتدائی اجلاس میں ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دن مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا، وفود کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے متعدد مواقع تلاش کرنے پر غور کیا گیا اور تجارتی سہولت اور کسٹم تعاون کے معاملات کی مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد ترک صدر فیصل مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے،وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات بھی شیڈول ہے۔
ترک صدر اور وزیراعظم عمران خان پاک ترک بزنس و سرمایہ کاری فورم سےبھی خطاب کریں گے، اس کے بعد دونو ں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News