
وفاقی وزیرفوڈ اینڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملکی معیشت کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے جو مسائل وسائل اور حل پر روڈ میپ طے کریںَ
انہوں نے کہا کہ زراعت میں ڈیمانڈ سپلائی ہوتی ہےپاکستان کو 27 ملین ٹن گندم چاہیے، زمین اور فی ایکڑ پیداوار وہی ہے لیکن ضرورت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسوں کی ادائیگی کا حجم کم ہے،ڈار صاحب کی اقتصادی پالیسی پائیدار نہیں تھی، نون لیگ کی حکومت جب آئی ایم ایف کے پاس گئی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت کم تھا۔
روزمرہ کی اشیا میں ملاوٹ کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم
وفاقی وزیر نے بتایا کہ جو قرضہ دیتا ہے تو وہ خسارہ اور زرمبادلہ کے ذخائر دیکھتا ہے، جو آئندہ حکومت ہوگی اس کو یہ چیلنجز نہیں ہونگے،یہ معیشت پر سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔
خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت ہمیں 10 سال کی پالیسی دینی چاہیے،اس وقت ملکی معیشت جن چیلنجز کی گھنٹی دکھا رہی ہے وہ لمحہ فکریہ ہے،پاکستان 100 سالہ عمر پوری کرے گا تو آبادی 40کروڑ ہوجائے گی، تب اسی زمین سے 40 کروڑ لوگوں کو کھلانا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت میں بینکوں کا اہم کردار ہوتا ہے اور آج 50 لاکھ بنک اکاؤنٹس میں سے پانچ لاکھ ٹیکس نیٹ میں ہیں، بینک اس وقت حکومت کو پیسہ دے رہے ہیں بڑے سیکٹر کو دے رہے ہیں لیکن سمال انٹر پرائز ز کو نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آبادی زمینی وسائل، موسمیاتی تبدیلی، سرمایہ کاری پر قومی پالیسی بنانا ہوگی،مسلم لیگ ق 7 سے 19 ارب ڈالرتک برآمدات لے کر گئی،پیپلزپارٹی 19 سے 25 ارب ڈالر تک برآمدات لے کر گئی، جبکہ مسلم لیگ نون 25 ارب سے صفر پر برآمدات چھوڑ کرگئی ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News