
پاکستان میں صاف پانی بھی اب نایاب ہونے لگا ہے جس کا سبب دریاؤں کے صاف پانی کا زہریلا ہونا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دریاوں کا صرف ایک فیصد پانی قابل استعمال رہا ہے جبکہ باقی 99 فیصد زہریلا ہے۔
دریاوں میں خارج کئے جانے والی زیریلے کیمکل انسانی، جنگلی و آبی حیات اور زراعت کے لئے خطرہ بن گیا ہے اور دریاوں کی صفائی نہ ہونے سے کینسر، ڈائریا، جلدی اور پیٹ کی بیماریاں پھیلنے لگیں ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دریاوں کو آلودگی سے پاک کرنے کا ایک نیا مشن بنالیا گیا ہے جس کے مطابق وزیر اعظم کا دریائے راوی سمیت پانچوں دریاوں کو بھی آلودگی سے پاک بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ: سرجیکل ماسک کی قیمت مقرر کرنے کا حکم
فیصلے کے مطابق پانچوں دریاؤں کا پانی زہریلی آلودگی سے بچانے کی مہم کا آغاز رواں ماہ ہوگا جبکہ شہری آبادیوں کا کچرا، پلاسٹک، پولوشن اور صنعتی فضلا دریاوں میں نہیں پھینکا جاسکے گا۔
۔ دریاوں کی صفائی سے فضلیں محفوظ، بیماریاں دور اور دریاوں کی مچھلیاں بھی بچ سکیں گی
وزیر اعظم عمران خان نے اعلیٰ سطح اجلاس میں پالیسی تشکیل دینے کہ ہدایت بھی دے دی ہے۔
وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کو دریاؤں کی صفائی کی پالیسی کے لئے دو ہفتے کا وقت بھی دے دیا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان دریاؤں کی صفائی مہم کا آغاز دریائے راوی لاہور سے کریں گے۔
دریائے راوی کی صفائی مکمل کر کے دریا کے پانی کو آلودگی سے پاک بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے اجلاس میں واضع ہدایت کی ہے کہ راوی کی رونقیں بحال دیکھنا چاہتا ہوں جبکہ وزیرعظم نے لاہور کے سیوریج نالوں کو شہری جنگل میں بدلنے کا بھی پلان تشکیل دے دیا ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومت کو بھی ایک ماہ میں پالیسیاں بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ صنعتکاروں کو بھی کیمکل ٹھکانے لگانے کی پالیسی پر عمل کرنا ہوگا۔
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ آلودگی کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا خطرناک جنگل بن گیا جبکہ انڈس ریور سے زیریلا پانی سمندر برد ہوجانا ہے جو عالمی خطرہ بھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News