
عورت مارچ پرجمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹراور پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کے درمیان سینیٹ اجلاس میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق دونوں سینیٹرز کے درمیان تلخ کلامی کی وجہ’’عورت مارچ‘‘ سے متعلق گفتگو بنی۔
مولانا فیض محمد نے عورت مارچ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی نہیں آوارگی ہے۔
"عورت مارچ ہوگا، ضرور ہوگا۔عورت آوارہ ہے ، مرد سرعام دندناتے پھریں وہ سب ٹھیک ہے "، "میرا جسم میری مرضی، دل پھٹتا ہے کہ مسلمان کی بچی ۔۔"- عورت مارچ پر شیریں رحمان اور مولوی فیض محمد میں تلخ جملوں کا تبادلہhttps://t.co/kU7MJoailK
Advertisement— Siasat.pk (@siasatpk) March 3, 2020
ذرائع کیے مطابق سینیٹر مولانا فیض محمد نے کہا کہ بڑا شور مچ رہا ہے کہ عورتیں 8 مارچ کو جلوس نکالیں گی۔
شیری رحمان نے کہا کہ آپ آزادی مارچ کے لیے دھرنا دیں تو ٹھیک ہے، خواتین اپنے حقوق اور انسانی زندگی کی بقا ء کے لیے نکلیں تو وہ غلط کیسے ہوسکتا ہے، ہم ایسا ہر گز نہیں ہونے دیں گے اور پاکستان پیپلز پارٹی اس بات کی ہمیشہ مخالفت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کہے مگر عورت مارچ ضرور ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News