وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیں اصل خطرہ کورونا سے نہیں بلکہ اس سے بچاؤ کی غرض سے کیے جانے والےغلط فیصلوں سے ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کا سینئر صحافیوں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں لاک ڈاؤن تو بہت پہلے سے ہی شروع ہوگیا تھا،لاک ڈاؤن کے تحت ہی اسکول اور کالج بند ہوئے تھے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب ملک میں 21 کیسز تھے اسی وقت لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا، لاک ڈاؤن کا مقصد لوگوں کو ہجوم میں رہنےسے روکنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر ملک میں کرفیو لگ گیا تو آپ سوچ نہیں سکتے کیا ہوگا۔ کرفیو لگ گیا تو اسپتالوں میں کام کرنے والا اسٹاف کیسے پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں فیصلے ایک چھوٹے سے طبقے کو دیکھ کر ہوتے ہیں ۔ڈیفنس میں رہنے والے پر کرفیو کا اثر نہیں ہوتا، کرفیو کا اثر غریب اور کچی آبادی میں رہنے والوں پر ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر میں اٹلی یا فرانس میں ہوتا تو کرفیو لگانے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، ہمیں اصل خطرہ کورونا سے نہیں غلط فیصلوں سے ہے۔
عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے، وزیر خارجہ کا مطالبہ
وزیر اعظم کا معاشی پیکج کے حوالے سے کہنا تھا کہ بہت سوچ سمجھ کر معاشی پیکج بنایا ہے۔ لیبر کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ صنعتوں کو 100 ارب روپے کا ٹیکس ریفنڈ دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ بے روزگار افراد کو 4 ماہ تک 3 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے جبکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 15 روپے کمی بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 300 یونٹ تک بجلی کے بل والے تین ماہ کی اقساط میں بل ادا کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
