
وزیراعظم عمران خان کے حکم پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں آٹے کا بحران مصنوعی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق ملک میں گزشتہ دنوں آٹے کے بحران کے ذمہ داروں کا پتہ لگانے کے لیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم آفس بھجوادی ہے۔
ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں حالیہ آٹا بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گندم کا بحران نہیں تھا بلکہ مصنوعی قلت پیدا کی گئی، ملک میں اب بھی 21 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک میں آٹے اور گندم کے بحران کی بنیادی وجہ بد انتظامی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس کے آخر اور رواں برس کی ابتدا میں ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا تھا۔ ملک کے بعض علاقوں میں آٹے کی قیمت 85 روپے فی کلو تک جاپہنچی تھی۔ فلور مل مالکان نے 40 روپے کلو آٹا فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا جب کہ وفاقی و صوبائی وزرا اور حکومتی شخصیات کے غیر سنجیدہ بیانات نے بھی عوام میں غم و غصہ پیدا کردیا تھا۔ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم نے بھی حکومتی کوتاہی کا اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News