
ہندوستان کی ہندتوا سوچ کو منظر عام پر لانے کیلئے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بین الاقوامی سطح پر مسلسل کاوشیں رنگ لے آئیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی جاری کردہ رپورٹ میں بھارت کو اقلیتوں کیلئےخطرناک ملک قرار دے دیا گیا۔
امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی تازہ ترین رپورٹ میں ہندوستان کے طرز عمل پر کڑی تنقید اور پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی جبکہ سےاقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پاکستان کی طرف سے کیے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی گئی۔
اس حوالے سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تازہ ترین بیان میں کہا کہ کچھ دن پہلےمشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کی جانب سےبھی بھارتی پالیسیوں پر گہری تشویش کااظہارکیا گیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ کورونا کی آڑمیں بھارت میں مسلمانوں کونشانہ بنایا جارہا ہے، متنازعہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے متعصبانہ قوانین کے بعد اب بھارت سرکار کہہ رہی ہے کہ ہمیں کرونا جہاد سے بھارت کو بچانا ہے۔
وزیر خارجہ کا سیکرٹری جنرل او آئی سی اور رکن ممالک کے وزراء خارجہ کو خط
شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ بھارت میں کہاجارہا ہےمسلمانوں نےکوروناوائرس پھیلایا، جوبھارت پاکستان پرالزامات لگاتا تھا آج خوداقلیتوں کونشانہ بنارہا ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کےمسلمان مریضوں سےبھی امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، میں نے اس ساری صورتحال کے پیش نظر سیکرٹری جنرل او آئی سی اور او آئی سی ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کو خطوط ارسال کیے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے لیے مثبت اقدام اٹھا رہا ہے پاکستان نے مندروں کی تزئین و آرائش کر رہا ہے دوسری طرف بھارت اپنی ہندتوا سوچ کو پیروی میں بہت آگے جا چکا ہے جبکہ آج صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ عالمی برادری بھارت کے اس رویے کا نوٹس لے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں اب بھی انٹرنیٹ بند ہے لوگوں کورسائی نہیں دی جارہی ، مسلمانوں کی دکانوں سےخریدوفروخت نہیں ہونے دی جارہی جبکہ مسلمان مریض اسپتال جاتاہےتواسےکہاجاتاواپس جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News