
ملٹری کورٹ کی جانب سے لیاری امن کمیٹی کے سابق سربراہ عزیر بلوچ کو 12 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ملٹری ٹرائل کورٹ سے 12 سال قید کی سزا سنانے کے بعد سینٹرل جیل کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عزیر بلوچ کو ملک سے غداری اور اہم راز دیگر ممالک کی خفیہ ایجنسی کو فراہم کرنے کے جرم میں ملوث ہونے پر ملٹری ٹرائل کے لئے منتقل کیا گیا تھا۔
عزیر بلوچ کو جیل پولیس نے ارشد پپو قتل کیس اور دیگر کے قتل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عزیربلوچ کے خلاف 22 اپریل کو گواہ طلب کرلیے۔
یاد رہے کہ 30 جنوری 2016کو کراچی آپریشن کے دوران رینجرز نے عزیر بلوچ کو گرفتار کیا تھا۔
خیال رہے کہ سال 2020 میں جنوری میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سانحہ بلدیہ ٹاؤن، نثار مورائی اور لیاری گینگ وار کےعزیربلوچ کی جوائنٹ انٹروگیشن رپورٹس عوام کےسامنےلانے کا حکم دیا گیا تھا۔
واضح رہے اپریل 2017 میں پاک فوج کی جانب سے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ نے حساس سیکیورٹی معلومات غیر ملکی ایجنسیوں کو دی تھی، اسکے علاوہاس کے بھارتی ایجنسی را سمیت دیگر پاکستان مخالف قوتوں سے رابطے تھے۔
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News