
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث بے روزکاری میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کورونا وائرس سے لوگوں کے روزگار پر اثر پڑا ہے، ہمیں بیماری سے بچنا ہے ساتھ ساتھ روز گار کو بھی بچانا ہے، کوشش کی جارہی ہے کہ ایسا نظام لایا جائے جس سے لوگوں کا روزگار بھی محفوظ ہو۔ تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے جارہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ جو مایوس ہوئے کہ کورونا زیادہ نہیں پھیلا، درخواست کرتا ہوں کورونا وائرس پر سیاست نہ کی جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دو روز پہلے سنا کراچی میں کورونا سے زیادہ اموات ہورہی ہیں، بغیر تصدیق کہا گیا حکومت کورونا سے ہلاکتوں کو چھپا رہی ہے، کیا ہم کورونا کیسز چھپائیں گے تو کورونا ختم ہوجائے گا؟
انہوں نے کہا ہے کہ پہلے اندازہ تھاپچیس اپریل تک پچاس ہزار مریض ہوں گے،مگر اب ایسا نہیں،،پندرہ سے بیس مئی تک کیس بڑھیں گے اور اسپتالوں پر دباؤ بڑھے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مئی کے مہینے تک ہم کورونا سے لڑنے کیلئے مزید تیاری کرلیں گے اور اس وقت لاک ڈاؤن میں کمزور طبقے کی فکر ہے، ڈر ہے لوگ بھوک سے سڑکوں پرآگئے تولاک ڈاؤن کا فائدہ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ پولیس والے عوام کو ڈنڈے نہ ماریں، ان کو لاک ڈاؤن سے متعلق سمجھائیں اور ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کیا کہ آرڈیننس کے ذریعے اسمگلرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں مزدور رجسٹرڈ نہیں ہیں، حکومت نے لوگوں کو بیروز گاری اور بھوک سے بچانے کے لئے تعمیراتی شعبہ کھولا ہے۔
کورونا صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے تبدیلی آئی ہے، کورونا سے جو صورت حال ہے اس کی پہلے مثال نہیں ملتی، ایسے حالات کا سامنا کررہے ہیں جو پہلے نہ تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News