
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت کو کورونا سے متعلق پالیسی واضح کرنا چاہیے، درست حقائق بتانے چاہیے کیونکہ یہ وزیراعظم پر بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اے پی سی میں تقریر کی اور اٹھ کر چلے گئے، وزیراعظم کے رویے نے قومی اتفاق رائے کےعمل کو پارہ پارہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی دوغلی پالیسی ہے ک بیان کچھ اور کام کچھ کرتی ہے اور ہمیں اس وقت اتفاق کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ میں اتفاق اور اتحاد بنانا حکومت کی ذمےداری ہے۔
دوسری جانب سینٹ کے اجلاس میں اپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کورونا کے حوالے سے طویل اجلاس کر رہی ہے لیکن آج تک کورونا کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پالیسی بیان دیتی ہے جس پر اپوزیشن بحث کرتی ہے، ہمارے چاروں وزرا نے تقاریر تو ضرور کیں لیکن ایک کام کی بات نہیں بتائی گئی، اپوزیشن نے کسی کو گالی نہیں دی لیکن بات کرنے کا تو حق دیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ میں کورونا سے نمٹنے کی پالیسی اور واضح حکمت عملی پیش کرے۔
سابق وزیراعظم نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کوروںا وائرس پر اب تک 12 سے زائد تقاریر کیں، وزیر اعظم نے کہا کہ غریب کو مشکل ہوگی لاک ڈاؤن نہیں کرنے دوں گا، پھر کہا گیا کہ اشرافیہ نے لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جس دن کہا کہ لاک ڈاؤن نہیں کروں گا اسی دن وزیر اعظم ہاؤس کے باہر کرفیو لگا ہوا تھا، وزیر اعظم، وزرا اور معاونین خصوصی کے بیانات میں ہی تضاد ہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے لئے کورونا کی سب سے بڑی وجہ اٹھارویں ترمیم ہے، اٹھارویں ترمیم ختم کر دیں تو کورونا ختم ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News