
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہماری معیشت لمبے دورانیے کا لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی۔
شاہ محمود نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس کا چیلنج لمبا ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے امریکہ میں بھی بحث ہے لاک ڈاوَن کس نوعیت کا ہوناچاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاوَن کے جہاں فوائد ہیں وہاں نقصانات بھی ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہمیں صورتحال کے مطابق حکمت عملی بنانی ہوگی کیوں کہ ہمیں کورونا کے ساتھ غربت کےخلاف بھی لڑنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن کی تجویز دینے والے معاشی نقصانات سے آگاہ نہیں تھے اس لیے مکمل لاک ڈان کیا گیا۔
وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ کورونا کا مسئلہ ایک سال بھی چل سکتا لیکن سوال ہے کہ کیا ہماری معیشت لمبے عرصے کا لاک ڈاؤن برداشت کر سکتی ہے۔
ہمارے لیے یہ بھی چیلنج ہے کہ کیا ہمارے ملک کا نظام صحت بوجھ برداشت کر سکتا ہے یا نہیں۔
ہمارے حکومت ایک بڑی تصویر کو سامنے رکھ کر فیصلے کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News