
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 22000 لوگ پاکستان میں اس وبا کا شکار ہونے ہیں اور 500 کے قریب اموات ہوئی ہیں لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اموات کی شرح ہمارے ہاں زیادہ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ٹاؤن ہال اجلاس ہوا جس میں سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے وزیر خارجہ کو کرونا وبا کے تناظر میں سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے کہا کہ سعودی حکومت، کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤن سمیت مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ اب تک سعودی عرب میں 150 پاکستانی کرونا وبا سے متاثر ہوئے جبکہ 30 پاکستانیوں کی اموات ہوچکی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں 38 لاکھ کے قریب لوگ اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ 209 سے زیادہ ممالک اور ریاستیں اس کرونا وبا کا نشانہ بن چکے ہیں ، کرونا وبا کے دوران ،پاکستان سمیت دنیا بھر میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کا کردار قابل تحسین ہے،اندازہ ہے کہ مئ کے آخر اور جون کے شروع میں اس وبا کا نقطہ ء عروج ہو گا اور ہم اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل مرتب کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے طبی سہولیات کی فراہمی اور دیگر ممالک کے شہریوں کو زبردستی واپس نہ بھجوانے کا فیصلہ خوش آئند ہے جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور میں وزیر خارجہ سعودی عرب کو بذریعہ خط بھی شکریہ ادا کروں گا ۔
کورونا وائرس سے صوبے میں اموات کی شرح اور کیسز بڑھ رہے ہیں
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ روزانہ 9 سے گیارہ بجے تک این سی سی کا اجلاس ہوتا ہے جس میں پورے پاکستان کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے ،ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم تمام فیصلے قومی اتفاق رائے سے کیے جائیں مخدوم شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبوں کو آراء دینے کا حق ہے ہم ان کی آراء کو اہمیت دیتے ہیں جبکہ پیر کو ہم نے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی بلایا ہے جس میں کووڈ 19 کے حوالے سے اظہار خیال کیا جائے گا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمارے دو مقاصد ہیں ایک تو اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے اور دوسرا یہ بھی یقینی بنانا ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے ، کسی کو اندازہ نہیں کہ یہ وبا کتنا عرصہ چلے گی صورت حال ابھی تبدیل ہو رہی ہے ان حالات میں پاکستان جیسا ملک مسلسل لاک ڈاؤن نہیں رکھ سکتا کیونکہ اگر ایسا ہوا تو ہزاروں لوگ بے روزگار ہو سکتے ہیں دیہاڑی دار لوگ کثیر تعداد میں اس وبا سے بے روزگار ہو سکتے ہیں
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہماری برآمدات بہت حد تک کم ہو چکی ہیں ، آج پوری دنیا اس وبا سے متاثر ہے اور پاکستانی کمیونٹی خود متاثر ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے ریلیف فنڈ میں رقوم جمع کروا رہے ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ہر مشکل وقت میں دل کھول کر تعاون کیا ہے
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بٓے مزید کہا کہ سعودی عرب سے، 30 ہزار لوگ وطن واپس آنے کے منتظر ہیں ہم انہیں پاکستان جلد لائیں گے کیونکہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے ہمیں پاکستان آنیوالے ہر پاکستانی کی کرونا ٹسٹنگ کرنا ہو گی اسی حساب سے ہمیں کوارنٹائین سہولیات کو بھی دیکھنا ہے ، لیکن انشاءاللہ ہم جلد انہیں وطن واپس لانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔
اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری خارجہ معظم علی خان اور وزارت خارجہ کے سینیئر افسران بھی اجلاس میں شریک جبکہ سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کے افسران بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News