
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلوں کے لیے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ابتداء میں 26 کیسز پر ہم نے لاک ڈاؤن کیا تھا۔ لاک ڈاؤن کا مقصد احتیاط اور علاج ہے۔مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن کے مختلف اثرات موصول ہورہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر لوگوں کا تعلق غریب طبقے سے ہے تاہم 18 ویں ترمیم کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ صوبوں نے خود کیا۔18 ویں ترمیم کے بعد صوبے بااختیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امیرملکوں نےبھی لاک ڈاؤن کھولنے کا فیصلہ کیا ۔میں عوامی اجتماعات روک دیتا مگرکاروبار اورتعمیراتی شعبےکوکبھی نہیں روکتا۔بدقسمتی سےجیسا لاک ڈاون ہوا،اس کی وجہ سےنچلےطبقےکوبڑی تکلیف ہوئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک ویکسین تیار نہیں ہوجاتی ہمیں اس وباء کا سامنا رہے گا۔ آپ کوذمہ داری لیناپڑےگی اور ایک ذمہ دارقوم بنناہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ اگرلاک ڈاؤن بڑھایا تو غربت بڑھے گی ، لہذا قوم سے درخواست ہے کہ وہ ملک اور غریب لوگوں کی خاطرایس او پیزپرعمل کریں۔ کچھ شعبے بند رہیں گے باقی سب کھول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں جیسا لاک ڈاؤن چاہتاتھا ویسا نہیں ہوا۔ ایک طرف وائرس کوروکناتھااوردوسری طرف بھوک وافلاس کوروکناتھا۔ جزوی لاک ڈاؤن کامقصد وائرس کاپھیلاؤ کم کرناتھا تاکہ اسپتالوں پردباؤنہ پڑے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پیسےوالےلوگ ملک میں شورمچارہےتھےکہ لاک ڈاؤن کیاجائے۔لاک ڈاؤن احتیاط ہے،وائرس کا علاج نہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ملک میں ڈھائی کروڑافرادڈیلی ویجرزاورہفتہ وارکمانےوالے ہیں ۔کراچی میں 30سے35فیصدلوگ کچی آبادی میں رہتےہیں ان پرلاک ڈاون کاکیا اثرہوناتھا۔5کروڑلوگ ہمارےملک میں دووقت کاکھانانہیں کھاسکتے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں پتاہےکہ ہیلتھ ورکرزاورڈاکٹرزپردباؤ ہے ، پہلے دن سےہیلتھ ورکرزاورڈاکٹرزکی فکر ہے۔ہماری انتظامیہ اورپولیس پر بھی بہت دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت اوروائرس کوپھیلنےسےروکنےکیلئے ہمیں احتیاط کرناہوگی۔ہم جتنی بےاحتیاطی کریں گےاتنانقصان ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول کا اجلاس روزانہ کی بنیاد پر ہوگا۔
لاک ڈاؤن سے متعلق دکانوں کی ٹائمنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں لاک ڈاؤن سے متعلق دکانوں کی ٹائمنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ جس طرح سے کھلی ہوئی ہے ،ایس او پیز کےمطابق اسی طرح جاری رہے گی جبکہ جو شاپنگ مالز کھلے ہوئے تھے وہ بھی اسی طرح ایس او پیز کےمطابق کھلے رہیں گے۔
اجلاس میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنےکےحوالے سے فیصلہ نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News