غیر ملکی میڈیا نے پاک فوج کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کے چری کوٹ سیکٹر کا دورہ کیا ۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق غیر ملکی میڈیا نمائندوں نے بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے متاثرین سے بات چیت کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ غیر ملکی میڈیا کو پونچھ سیکٹر میں وہ مقامات دکھائے گئے جہاں بھارتی فوج بھاری ہتھیاروں سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کے تین تہوں پر مشتمل نگرانی و حفاظتی حصار بھی دکھائے گئے اور انہیں بتا یا گیا کہ بھارتی فوج شہری آبادی کوبھاری ہتھیاروں،مارٹرگولوں اورکلسٹر بموں سےنشانہ بناتی ہے۔
غیرملکی میڈیانےایل اوسی پرآمنےسامنےموجودفوجی چوکیاں بھی دیکھیں اور ایل اوسی پر3،4کلومیٹردوراینٹی انفلٹریشن گرڈبھی دیکھے۔ گرڈزپربارودی سرنگیں،زیرزمین سینسر،آبزرویشن سسٹم اورریڈارموجودہیں۔
اس موقع پر انٹر نیشنل میڈیا نے کشمیریوں کے آواز بننے کا وعدہ کیا۔
سی سی ٹی وی سے تعلق رکھنے والی صحافی کوئی آر یو نے کہا کہ آج میں چری کوٹ گئی، یہ جگہ ایل او سی کے بہت قریب ہے۔ میں نے پہاڑ دیکھا اور میں نے وہاں رہنے والے لوگوں کو دیکھا، جو ہندوستانی فائر نگ سے متاثر تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار میں ایل او سی کی صورتحال کے بارے میں زیادہ واضح ہوں اور اس صورتحال میں رہنے والے لوگوں کے تاثرات کو بہتر انداز میں سمجھی ہوں ۔
کوئی آر یو نے کہا کہ میں نے ایک چھوٹے سے لڑکے کا انٹرویو کیا، جس کے کاندھے میں گولی لگنے کے سبب وہ زخمی ہوا تھا، یہ سب دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔
العربیہ کے صحافی بلال ایستال نے کہا کہ ہم نے آج چری کوٹ کا دورہ کیا اور ہم اس علاقے میں بھارتی گولہ باری کے متاثرین سے بہت آزادی سے ملے،بات چیت کے دوران ہمیں مکمل آزادی حاصل تھی ہم نے ان کی باتیں سنیں۔
بلال ایستال نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ سرحد پر بھارتی گولہ باری کا نشانہ بنے اور ان میں سے کچھ زخمی بھی ہوئے۔ ہم ان کی آواز دنیا تک پہنچائیں گے۔ یہ دورہ ہمارے لیے بہت معلوماتی تھا۔
الجزیرہ کے صحافی ا حمد برکات نے کہا کہ ایل او سی کا آج کا دورہ بہت مفید رہا۔ ہم نے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے متا ثرین دیکھے، ہم نے ان سے بات کی ہے۔
ا حمد برکات نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کا دکھ محسوس کرتے ہیں اور ان کی حمایت کر رہے ہیں۔ ہم ان لوگوں کے لئے پلیٹ فارم ہیں جن کے پاس پلیٹ فارم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان لوگوں سے آزاد انہ بات چیت کی ہے۔ میری خواہش ہے کہ اقوام متحدہ کے مبصرین ایسے معاملات کو دیکھنے اور جائزہ لینے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ 2015 سے اب تک بھارت11ہزار815بارسیزفائرکی خلاف ورزیاں کرچکاہے۔بی جےپی کے برسراقتدار آنے سے ایل اوسی پراشتعال انگیزیاں بڑھی ہیں۔
دوسری جانب اشتعال انگیزی کےجواب میں پاک فوج صرف بھارتی چوکیوں کونشانہ بناتی ہے۔پاک فوج کی جانب سےشہری آبادی پرفائرنگ سےاجتناب برتاجاتاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News