
وزیر اعظم عمران خان کاکہنا ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا قائداعظم اور علامہ اقبال کا خواب تھا،ہم اس خواب کی تعبیر کے سفر پر ہیں۔
پاکستان کے 74ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت پر قرضوں کا بوجھ تھا۔پہلے سال 4ہزار ارب روپے کا آدھا قرضوں کی قسطیں ادا کرنے میں لگے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کاروبار میں آسانی سے معیشت بہتر اور غربت میں کمی ہوتی ہے۔ہم نے تعمیراتی شعبے کو کاروبار میں آسانیاں دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب اقتدار ملا تو دو بوجھ تھے، ایک ماضی کی حکومتوں کا قرض اور دوسرا بوجھ پاور سیکٹر کا تھا، بجلی مہنگی بن رہی ہے اس لیے ہماری صنعت دیگر ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی مہنگی بن رہی تھی جس کی وجہ سے بجلی مہنگی دینا پڑ رہی تھی، انڈیپینڈینٹ پاور پروڈیوسرز سے مذاکرات کافی دنوں سے چل رہے تھے، ان کے ساتھ نئے معاہدے کریں گےجس سے بجلی سستی ہو گی، یہ معاہدے بجلی کی پیداواری لاگت اور گردشی قرضہ کم کرنے میں مدد کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا اعتماد بڑھنے سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج بہتر ہورہی ہے جس سے ہماری معیشت بہتر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم نے حکومت کے پہلے 2سال مشکل میں گزارے۔
وزیر اعظم کا کورونا کے حوالے سے کہنا تھا کہ ابھی ہم کورونا کے خلاف جنگ نہیں جیتے ہیں،کورونا سے بچاوَ کے لیے اب بھی احتیاط ضروری ہے،ہجوم میں ماسک کا استعمال اور فاصلہ ضروری ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ ایک طرف ہمیں کورونا اور دوسری طرف بھوک سے اموات کا خوف تھا ۔آج ہماری معیشت بہتر اور کورونا کیسز کم ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاید ہی پاکستانیوں کی طرح کسی اور قوم نے کورونا سے مقابلہ کیا۔پوری قوم نے کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News