
وزیراعظم عمران خان سے ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں کی ایک دوسرے کو عیدالاضحیٰ کو مبارکباد بھی دی ہے۔
رابطے کے دوران عیدالاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر دونوں ممالک اور لوگوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ دونوں رہنماؤں کی اہم ایشوز پر بھی گفتگو بھی کی گئی۔
اس ضمن میں اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں رہنماؤں کا طب کے شعبے میں مشترکہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور بتایا کہ پاکستان ترکی کے تعلق باہمی اعتماد اور قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر پر غیر متزلزل حمایت کے لیے ترکی کے کردار کو سراہتا ہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ پاکستان ترک صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو بھی سراہتا ہے۔
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کا باہمی مشترکہ دلچپسی کے امور پر رابطے میں رہنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان ترکی کے ساتھ تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا عزم رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے کوویڈ 19 سے لڑے میں ترکی کے کردار کی تعریف کی اور پاکستان سمیت مختلف ممالک کی مدد پر ترکی کو سراہا بھی ہے۔
وزیراعظم نے ترک صدر کو کوویڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا اور لوگوں کی جانیں بچانے اور معیشیت کی بہتری کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نے مسجد آیا صوفیہ کے کھلنے پر ترک صدر کو مبارکباد دی اور بتایا کہ لاکھوں پاکستانیوں نے مسجد آیا صوفیہ میں نماز کو ٹی وی پر لائیو دیکھا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ 86 سالوں سے ترکی میں بند مسجد آیا صوفیہ کی بحالی پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ترک صدر رجب طیب ایردوان کو مبارکباد پیش کی گئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ترک عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کی نماز کے ساتھ مسجد کو دوبارہ آباد کرنے پر اظہارمسرت کیا تھا۔
یاد رہے کہ مسجد آیا صوفیہ میں کل 86 برس بعد پہلی بار نماز جمعہ ادا کی گئی تھی۔
ترکی کی آیا صوفیہ مسجد کا یادگاری سکہ جاری
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترکی کی آیا صوفیہ مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو دنیا کے متعدد نشریاتی اداروں نے براہ راست دکھایا اور لاکھوں افراد نے دنیا بھر میں مسجد میں نماز کی ادائیگی کو دیکھا۔
خیال رہے کہ ترک عدالت نے 11 جولائی کو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔
آیا صوفیہ عمارت کو 1934 میں مصطفیٰ کمال اتاترک نے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، اس سے قبل مذکورہ عمارت سلطنت عثمانیہ کے قیام سے مسجد میں تبدیل کی گئی تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News