چیف جسٹس کا کے۔الیکٹرک انتظامیہ پراظہار برہمی، یہ کون ہوتے ہیں بجلی بند کرنے والے؟
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کے۔الیکٹرک انتظامیہ پراظہار برہمی...
کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکت کے معاملے پر سپریم کورٹ کی جانب سے تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم نامے کے مطابق کراچی میں ٹوٹے ہوۓ تاروں کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں ہوئیں ہیں اور کرنٹ سے ہلاکتوں سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت ناقابل قبول ہے۔
عدالت کے حکم نامے کے مطابق آئندہ کرنٹ لگنے سے ہلاکت ہوئی تو کے الیکٹرک انتظامیہ پر بھاری جرمانہ عائد کیا جاۓ گا اور آئندہ کرنٹ لگنے سے ہلاکت کا مقدمہ سی ای او اور دیگر حکام کے خلاف درج کیا جاۓ گا۔
حکم نامے میں درج کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اور نیپرا شہریوں کو بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے پابند ہیں، صرف اتنا ہی نہیں بلکہ واضح کیا ہے کہ کراچی کے شہریوں کی لوڈشیڈنگ جیسی لعنت سے جان چھڑانا وفاق کی ذمہ داری ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق آئین کے آرٹیکل 15 ،18 اور 25 پر عملدرآمد کیا جائے کیونکہ ایگزیکٹو شہریوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کرسکتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کراچی سمیت ملک کے کسی بھی شہری کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر ایک بار پھر کے الیکٹرک انتظامیہ کی سرزنش کر دی تھی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ایک بار پھر کے الیکٹرک انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آدھے کراچی میں بجلی نہیں ہوتی، یہ ہوٹے کون ہیں بجلی بند کرنے والے؟ پرسوں ان کو کہا تو کل آدھے کراچی میں بجلی بند کر دی، ان کا دماغ ٹھیک ہے؟
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News