وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرحدوں پر فینسنگ کے بعد آمد و رفت اور تجارت کو منظم کرنے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے خاطر خواہ مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، عاصم سلیم باجوہ و دیگر سینئر سول اور ملٹری افسران بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں پر بسنے والی مقامی آبادی کو کاروبار کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے مجوزہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاک افغان بارڈر پر بارہ جبکہ پاک ایران سرحد پر چھ بارڈر مارکیٹوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر صوبہ بلوچستان میں دو اور صوبہ خیبرپختونخواہ میں ایک بارڈر مارکیٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بارڈر مارکیٹ کو فروری تک مکمل کرکے فعال کر دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام سے سرحدی علاقوں پر مقیم آبادی خصوصاً نوجوانوں کو کاروبار اور تجارت کے بہتر مواقع میسر آئیں گے۔
اجلاس میں سرحدوں کے ذریعے ہونے والی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مزید موثر اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعظم کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سرحدوں پر فینسنگ کے بعد آمد و رفت اور تجارت کو منظم کرنے اور سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے خاطر خواہ مدد ملے گی۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ منظور شدہ راہداریوں اور بارڈر مارکیٹوں میں متعلقہ اسٹاف کی تعیناتی کا کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News