Advertisement
Advertisement
Advertisement

ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررزم نے رحمان بھولا سے متعلق تفصیل جاری کردی

Now Reading:

ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررزم نے رحمان بھولا سے متعلق تفصیل جاری کردی

ایف آئی اے کاؤنٹرٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے بلدی فیکٹری کیس کے مرکزی مجرم رحمان بھولا سے متعلق تفصیل جاری کردی۔

ایف آئی اے کاؤنٹرٹیررزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق   بلدیہ فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کا ماسٹر مائنڈ   رحمان بھولا 250 بے گناہ کارکنوں کی ہلاکت کا باعث بنا ۔

اے ٹی سی کورٹ ، کراچی میں دہشت گردی کے ایک طویل انتظار کے مقدمے کا فیصلہ آج کیا گیا ہے۔ بلدیہ فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کا ماسٹر مائنڈ    اور 100 سے زائد شہریوں کا ٹارگٹ کلر ، آخر کار عدالتی کارروائی کے ذریعے اپنے انجام تک پہنچا۔

بلدیہ فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد بھولا پاکستان چھوڑنے میں کامیاب رہا تھا جبکہ ملک کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس کا سراغ لگانے  اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے تھے۔

ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کراچی کے افسران ایڈیشنل ڈائریکٹر بدر بلوچ اور اے ڈی ریحام اللہ ڈومکی نے ملزم بھولا کا سراغ لگانے کے لئے ماسٹر پلان تیار کرنے کا منصوبہ بنایا۔

Advertisement

افسران نے تھائی حکام کے ساتھ گہری ہم آہنگی کی ، جہاں ایف آئی اے کے مذکورہ افسران نے ملزم بھولا کا پتہ تھائی حکام کو دیا اور  کیس کو تدبیر اور پیشہ ورانہ انداز میں نمٹایا گیا۔

ایف آئی اے کے افسران وزارت داخلہ  سے اجازت حاصل کرنے کے بعد تھائی لینڈ پہنچ گئے جہاں  بھولا کو انٹرپول کی مدد سے پکڑا گیا اور اسے کراچی لایا گیا۔

فوجداری انصاف نظام پاکستان کی تاریخ میں یہ قابل تحسین اور قابل تعریف کارنامہ ہے کہ بڑی تعداد میں بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث بھولا قاتل آخر کار اپنے انجام کو پہنچا۔

مزید پڑھیں

سانحہ بلدیہ فیکٹری، رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی گئی

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان  زبیر چریا اور رحمان بھولا کو...

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا تفصیلی فیصلہ

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان  زبیر چریا اور رحمان بھولا کو سزائے موت سنادی گئی۔

Advertisement

تفصیلات کے مطابق انسداد  دہشت گردی عدالت نے  8سال بعد سانحہ بلدیہ کیس  کا فیصلہ  سنادیا۔

انسداد  دہشت گردی عدالت نے رحمان عرف بھولا  اورزبیر عرف چریا پر فیکٹری کو آگ لگانے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی۔

عدالت نے 4مجرمان کو سہولت کاری کے الزام میں عمرقید کی سزا بھی سنائی۔ عمر قید کی سزا پانے والے سہولت کاروں میں ارشد محمود ، فضل، شاہ رخ  اورعلی احمد  شامل ہیں جبکہ  حماد صدیقی اور علی حسن قادری  کو اشتہاری قرار دیا گیا۔

اے ٹی سی کراچی نے عدم شواہد کی بناء پر ایم کیو ایم کے رہنما روَف صدیقی سمیت 4افراد  کو بری کردیا۔ بری ہونے والوں  میں ادیب خانم ،علی حسن قادری  اورعبد الستار شامل ہیں۔

مزید پڑھیں

سانحہ بلدی فیکٹری کیس، کب کیا ہوا ؟

11 ستمبر 2012 پاکستان کے لیے انتہائی خوفناک دن ثابت ہوا جب...

سانحہ بلدی فیکٹری کیس پر ایک نظر

Advertisement

11 ستمبر 2012 پاکستان کے لیے انتہائی خوفناک دن ثابت ہوا جب ڈھائی سو خاندانوں پر قیامت ٹوٹ پڑی تھی۔

تفصیلات کے مطابق 11 ستمبر 2012 کو  کراچی کے علاقے بلدیہ میں واقع فیکٹری میں آگ لگنے سے 259 افراد زندہ جل گئے تھے۔

12 ستمبر 2012 کو فیکٹری مالکان کے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

کیس کی شروعات سے انجام تک کئی موڑ آئے۔سانحہ بلدیہ کیس میں آٹھ سال  میں 171 سماعتیں ہوئیں۔

14 ستمبر2014  کو فیکٹری مالکان عبدالعزیز بھائلہ، ارشد بھائلہ اور راشد بھائلہ نے سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت حاصل کی اور  دبئی چلےگئے۔

عوامی دباؤ بڑھا تو سندھ حکومت نےسندھ ہائیکورٹ کےسابق جج زاہد قربان کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹریبونل قائم کرديا۔ تحقیقاتی ٹربیونل نے واقعے کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دے ديا۔

Advertisement

آگ  لگانے کی اہم وجہ فیکٹری مالکان سے مانگا گیا بھتہ تھا،اس واقعے کا  بھانڈا اُس وقت پھوٹا جب ایم کیو ایم کارکن رضوان قریشی کے خلاف تفتیشی رپورٹ 7 فروری 2015 کو عدالت میں جمع کی گئی ۔

تفتیشی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ  بلديہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں  بلکہ لگائی گئی تھی۔

23 فروری 2016 کو ڈی آئی جی سلطان خواجہ کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے بھی یہی رپورٹ دی اور   مقدمے  میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی بھی سفارش کردی۔

11 مارچ 2017 کو مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرديا گیا۔

19 ستمبر 2019 کو مقدمہ میں اس وقت اہم موڑ آيا  جب فیکٹری مالک ارشد بھائلہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ريکارڈ کرایا۔

نومبر 2019  میں استغاثہ کی جانب سے شواہد مکمل ہوگئے، عدالت نے چار سو گواہوں کے بیانات ريکارڈ کیے۔

Advertisement

3 فروری 2020 کو فریقین کے وکلا کے حتمی دلائل کا آغاز ہوا جو رواں ماہ 2 ستمبر کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ 17 ستمبر کو سنایا جانا تھا تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے بغیرسماعت 22 ستمبر تک مؤخر کردی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخوا کو نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کا حکم
تحریک لبیک کا مریدکے میں پرتشدد احتجاج؛ انتشار پسند مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا
پانی کی چوری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، سی او او واٹر کارپوریشن
نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج
ہم امن کیلئےصدر ٹرمپ کے منفرد کردار کی تعریف کرتے رہیں گے، وزیرِاعظم
پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں سیز فائر کے باوجود سردمہری برقرار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر