سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جلسے کا تو ایک دن ہوتا ہے اور وہاں بھی ہم ایس او پیز پر عمل درآمد کریں گے جبکہ اگر حکومت ماسک کو لازمی قرار دے تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جلسوں میں کورونا کی بات پر ہم سب متفق ہیں لیکن کیا بازاروں، اسکولز، مارکیٹوں اور دیگر جگہوں پر کورونا نہیں ہوتا ؟
انھوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم گھر جا چکے ہیں ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں، ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ پرسنٹیج وائز تھی، حکومت خود کو دھوکہ نہ دے معیشت تو تباہ کر ہی دی ہے اب مسائل کا حل صرف ملک کو آئین کے مطابق چلانے میں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کورونا ٹیسٹنگ کی تعداد تو آہی نہیں رہی، حکومت ماسک کی بات نہیں کر رہی اور کورونا کورونا کر رہی ہے، حکومت کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافہ کرے۔
واضح رہےکہ وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جو آپ کو بتا رہا ہے کہ کورونا سے کچھ نہیں ہو گا وہ آپ کی صحت اور روزگار دونوں کا دشمن ہے۔
ت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ کل 3009 کروناکیس کا اضافہ اور 59 اموات ہوئیں،324 نئے مریض ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ آکسیجن بیڈز پر 116 مریضوں کا اضافہ ہوا، یہ ایک دن کے اعدادوشمار ہیں، جو آپ کو بتا رہا ہے کہ کرونا سے کچھ نہیں ہو گا وہ آپ کی صحت اور روزگار دونوں کا دشمن ہے۔
یاد رہےکہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے ، چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 59 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3لاکھ 82 ہزار 892 ہوگئی ہے اموات کی مجموعی تعداد 7 ہزار803 ہے۔
ملک میں کورونا کے3 لاکھ32ہزار974 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور 42ہزار 115 زیر علاج ہیں۔
اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد27 ہزار979، خیبرپختونخوا45 ہزار314، سندھ ایک لاکھ 66 ہزار33، پنجاب ایک لاکھ 15 ہزار786، بلوچستان 16 ہزار891، آزاد کشمیرمیں6ہزار316 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 573 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں ، جہاں 2 ہزار904افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
سندھ میں 2 ہزار858، خیبر پختونخوا ایک ہزار339، اسلام آباد291، گلگت بلتستان99، بلوچستان میں 164 اور آزاد کشمیر میں151 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
واضح رہےکہ صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔
شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک لازمی پہنیں۔
حکومتی اور نجی سیکٹرز کے دفاتر میں کام کرنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازم ہے۔