Advertisement
Advertisement
Advertisement

آرمی چیف اور وزیراعظم کا ظفراللہ جمالی کی وفات پر اظہار افسوس

Now Reading:

آرمی چیف اور وزیراعظم کا ظفراللہ جمالی کی وفات پر اظہار افسوس
heartfelt condolences on the sad demise of former Prime Minister

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کی وفات پر اظہار افسوس کیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

Advertisement

آرمی چیف نے اپنے  تعزیتی بیان میں دعائیہ کملات استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے، لواحقین کو صبر دے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے بھی سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

Advertisement

اپنے پیغام میں وزیراعظم نے دعائیہ کلمات استعمال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کی مغفرت کے لئے دعا کی ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی کو دل کا دورہ پڑنے پر نجی اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944ء کو بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے گائوں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے ۔

ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں ہی حاصل کی بعد ازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری، ایچیسن کالج لاہور اور 1965ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

میر ظفر اللہ جمالی سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے تھے، وہ 2002ء سے 2004ء تک اس عہدے پر رہے۔ انہوں نے تقریباً 55 برس قبل سیاسی کیرئیر کا آغاز تھا، وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔

Advertisement

میر ظفر اللہ جمالی نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز پیپلزپارٹی کی حمایتی کی حیثیت سے کیا بعدازاں وہ مسلم لیگ نواز میں شامل ہوگئے تھے، وہ دو مرتبہ بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ بھی رہے، انہوں نے 1999ء میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے اور شریف خاندان کی جلاوطنی کے بعد مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

میر ظفر اللہ جمالی نے پہلی بار 1970ء کے عام انتخابات میں حصہ لیا تاہم ناکام رہے، وہ پہلی مرتبہ 1977ء میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

سابق وزیراعظم پاکستان پیپلزپارٹی، آزاد پاکستان مسلم لیگ، اسلامی جمہوری اتحاد، پاکستان مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کا حصہ رہے، وہ حالیہ دنوں میں پاکستان تحریک انصاف کا حصہ تھے۔

مشرف دور کے بعد میر ظفر اللہ خان جمالی ن لیگ میں شامل ہوئے اور پھر 2018 میں تحریک انصاف میں بھی شامل ہوئے۔ سینئر سیاستدان کئی مرتبہ رکن قومی اسمبلی اور سینیٹر منتخب ہونے میں کامیاب رہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف
 لاہور: شہری سے 17 لاکھ کی 4 وارداتوں میں ملوث سب انسپکٹر گرفتار
ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی، اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی متحرک
کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
بحیرہ عرب میں ڈپریشن کی تشکیل، کراچی میں تیز خشک ہواؤں کا امکان
آزاد کشمیر حکومت کی تبدیلی: مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس آج طلب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر