
حکومت مخالف تحریک پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ آج جلسوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن لاہور میں پی ڈی ایم کے آفس لکشمی چوک پہنچ گئے جہاں انھوں نے آج کے جلسے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہوری مینار پاکستان پرجلسہ کے تمام ریکارڈ توڑ دیں گے، ناجائز اور نااہل حکومت کا خاتمہ پورے پاکستان کی آواز ہے۔
واضح رہےکہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں مینارِ پاکستان تلے آج اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا جلسہ ہونے جا رہا ہے۔
گریٹر اقبال پارک کے 6 گیٹ ہیں اور جلسے کی انتظامیہ کی جانب سے طے کر لیا گیا ہے کہ کس گیٹ سے کون آئے گا۔
ذرائع کے مطابق گریٹر اقبال پارک کے گیٹ نمبر 1 کو مرکزی قیادت کی آمد و رفت کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔
گیٹ نمبر 2 اور 3 کو سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے۔
گیٹ نمبر 4 اور 6 سے مرد حضرات جلسہ گاہ میں داخل ہوں گے۔
جلسہ گاہ میں خواتین کی انٹری کے لیے گیٹ نمبر 5 مختص کیا گیا ہے۔
گریٹر اقبال پارک میں 8 بڑی اسکرینیں بھی لگائی جا رہی ہیں۔
پی ڈی ایم کا فیصلہ کن معرکہ آج لاہورمیں ہوگا، پی ڈی ایم نے گریٹر اقبال پارک میں کرسیاں لگا لیں، اسٹیج تیار ہو گیا اور ساؤنڈ سسٹم بھی نصب کر لیا گیا۔
اسٹیج کیلئے کنٹینر پہنچا دیئے گئے، ساوَنڈ سسٹم اور کرسیاں بھی پہنچا دی گئی ہیں۔ لاہور کی انتظامیہ نے جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے، پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکن بھی جھنڈے تھامے جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔
جلسہ گاہ میں نئے اور بڑے اسٹیج کی تیاری کا عمل جاری ہے، قائدین کے لیے 5 کنٹینرز پر مشتمل اسٹیج تیار کیا جا رہا ہے۔
قائدین کیلئے80 فٹ لمبا اور بیس فٹ چوڑا اسٹیج تیارکیا گیا ہے، پنڈال میں کارکنان کے لیے بڑی تعداد میں کرسیاں جبکہ لائیٹس اور جنریٹر بھی لگا دیئےگئے ہیں۔
تزئین و آرائش میں پارک میں بڑا ریسٹورنٹ، فوارے اور پودے لگائے گئے ہیں، اب پورے پارک میں 55 ہزار کرسیاں لگ سکتی ہیں، جب کہ پی ڈی ایم جلسہ پارک کے 35 فی صد حصے پر ہو رہا ہے، کرونا ایس او پیز کی وجہ سے ہر کرسی میں 2 گز کا فاصلہ بھی رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم جلسےکے لیے سیکیورٹی کی ذمہ داری جے یو آئی کی تنظیم انصار الاسلام کو دی گئی ہے ،جس کے 3000 رضاکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
جلسہ گاہ میں صبح سے دھند کا راج رہا اور سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا۔
جلسے کے لیے کارکنوں کو دوپہر 2 بجے کا وقت دیا گیا ہے لیکن دھند اور سردی کے باوجود سیاسی جماعتوں کے کارکن صبح سے ہی جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز نے رات کو مینار پاکستان پہنچ کر انتظامات کا خود جائزہ لیا، ان کی آمد پر شدید بدنظمی دیکھی گئی، عظمیٰ بخاری کارکنوں کو ہٹنے کی درخواستیں کرتی رہیں، کارکنوں نے دھکم پیل کی۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ میں اور بلاول ایک ساتھ جلسہ گاہ آئیں گے، جتنی مرضی رکاوٹیں کھڑی کر دی جائیں، عوام ضرور آئیں گے، یہ اب این آر او مانگیں پی ڈی ایم نہیں دےگی۔
مریم نواز شریف کا مینار پاکستان جلسہ گاہ کا دورہ pic.twitter.com/91LWTcdnD9
— PML(N) (@pmln_org) December 12, 2020
پیپلزپارٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو کیلئے بم پروف کنٹینر تیار کیا ہے۔
رات گئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے علیحدہ علیحدہ جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں نے جلسے کی راہ میں حکومت کا ہر ہتھکنڈا ناکام بنا دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز جاتی عمرہ سے ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچیں گی جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بلاول ہاؤس سے خصوصی طور پر تیار ٹرک کے ذریعے جلسہ گاہ آئیں گے۔
ابھی ابھی جلسہ گاہ کا دورہ کرکہ واپس آئی ہوں, جلسہ کل ہے اور لوگوں نے ابھی سے ہی مینار پاکستان میں ڈیرے ڈال لئے ہیں کہ کہیں ان کے جلسہ گاہ پر کوئی شب خون نہ مارے. آج لاہور میں چاند رات کا سماں ہے, کہتے ہیں لاہور سوتا نہیں مگر جیسا آج جاگ رہا ہے، پہلے نا تھا!
Advertisement— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) December 12, 2020
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ آئیں گے، دیگر قائدین بھی ریلیوں کی شکل میں مینار پاکستان پہنچیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News