سندھ کابینہ نے مردم شماری سے متعلق وفاقی کابینہ کا فیصلہ مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک اور خط لکھ دیا۔
خط میں وزیر اعلیٰ نے مردم شماری کے متنازعہ نتائج کی وفاقی کابینہ سے منظوری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے لکھاکہ صوبوں کے تحفطات و خدشات دور کیے بغیر مردم شماری پر کوئی بھی فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے لکھاکہ یہ معاملہ سی سی آئی میں اٹھایا جائے۔ اس کو سی سی آئی میں ہی حل کیاجا سکتا ہے۔ مردم شماری کا معاملہ سی سی آئی میں 2017سے زیر التواء ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ ہے کہ مردم شماری نتائج کا 5فیصد آڈٹ کیاجائےگا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ نومبر 2020میں مردم شماری نتائج پر وفاقی کابینہ کی کمیٹی قائم کرنے کی اطلاع دی گئی۔ وفاقی کابینہ کی کمیٹی نے سندھ کے تحفظات سنے بغیر مردم شماری پر اپنی رپورٹ جمع کرادی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں وزیر اعظم سے کہا کہ مردم شماری کا معاملہ اہم ہے آپ اس میں فوری مداخلت کریں۔ آپ کمیٹی کو ہدایت کریں کہ سی سی آئی کے فیصلے پر عملدرآمد کرے۔
مراد علی شاہ نے لکھا کہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ وزیراعظم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے مردم شماری پر کمیٹی کی سفارشات منظور کیں۔ افسوس کی بات ہے کہ وفاقی کابینہ نے سی سی آئی کے فیصلوں پر عمل نہیں کیا۔ عجب ہے کہ وفاقی کابینہ نے سی سی آئی کے آئینی فورم کےفیصلوں کی خلاف ورزی کی ۔
انہوں نے لکھا کہ سندھ کابینہ نے مردم شماری سے متعلق وفاقی کابینہ کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی کابینہ کی کمیٹی سی سی آئی کے فیصلوں کی معاونت کے لیے تھی نہ کہ فیصلوں کی خلاف ورزی کے لیے ۔وفاقی کابینہ کی کمیٹی نے ہمارے تحریری تحفظات کو سنا ہی نہیں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ مردم شماری کے معاملے پر فوری مداخلت کریں۔ صوبوں کے تحفظات کو سنا جائے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
