
احتساب عدالت کی جانب سے میڈیا فرعون میر شکیل کی بریت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اسد علی نے ملزم میر شکیل سمیت دیگر کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت کی ہے۔
عدالت میں نیب کی طرف سے اسپیشل پراسکیوٹر حارث قریشی پیش ہوئے جبکہ ملزم میر شکیل اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے، اسکے علاوہ شریک ملزم سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈویلپمنٹ بشیراحمد بھی عدالت پیش ہوئے ہیں۔
دوران سماعت جج اسد علی نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اگر بریت کی درخواست پر کوئی جواب دینا ہو تو آئندہ سماعت تک جمع کروا دیئے جائیں۔
بعدازاں احتساب عدالت میں جنگ و جیو کے مالک میر شکیل کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی ہے جس میں میر شکیل، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول کی بریت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے اہم گواہ ذیشان کو جرح کیلئے بھی طلب کرتے ہوئے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر شریک ملزم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹر حارث قریشی نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیب میر شکیل کی بریت کی درخواست کیخلاف باقاعدہ جواب داخل کرے گا کیونکہ نیب ریفرنس میں میر شکیل، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور بشیراحمد کو گنہگار قرار دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلی نواز شریف کی ملی بھگت سے 1، 1 کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے جبکہ ملزم کا ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986 کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کی اور اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کرادیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News